گلیلیو گلیلی
گلیلیو گلیلی 15 فروری 1564ء میں اطالیہ کے علاقے تسکانی کے شہر پیزا میں پیدا ہوا۔ گالی لیو پر ریاست میں بدعت پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا۔ اپنے خیالات و تحقیقات کے ذریعے اطالوی سرزمین پر خدا کے معاملات میں بے جا مداخلت کے سبب قاضی القضاء نے گالی لیو کو مذہبی تصورات کو مسخ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور حکم دیا کہ وہ عوام الناس کی موجودی میں معافی کی خواستگاری کرے۔ اپنے زمانے کے اس سائنس دان علم طبعیات کے جد امجد اور دوربین جیسی کمال شئے کے ایجاد کنندہ کو مجمع عام میں معافی مانگنی پڑی۔ 1642 میں اندھے پن کی حالت میں اس عظیم انسان کی موت واقع ہوئی جسے آج کی سائنسی دنیا اور اطالوی لوگ اپنا محسن اور ہیرو گردانتے ہیں۔
گلیلیو گلیلی | |
---|---|
(اطالوی میں: Galileo Galilei) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (اطالوی میں: Galileo di Vincenzo Bonaiuti de' Galilei) |
پیدائش | 15 فروری 1564[1][2][3][4] پیسا[2][5][6] |
وفات | 8 جنوری 1642 (78 سال)[1][7][8][9][10][11][12] |
رہائش | پیسا پادووا فلورنس |
مذہب | لاطینی کلیسیا[13] |
عارضہ | اندھا پن (1638–) |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہر فلکیات[14][15][3][16]، فلسفی[14][3]، ریاضی دان[14][3][4]، طبیعیات دان[14][17][16]، موجد، منجم، جامع العلوم، استاد جامعہ[4]، سائنس دان[18][19][3]، انجینئر، فلسفی[16] |
پیشہ ورانہ زبان | لاطینی زبان، اطالوی[20] |
شعبۂ عمل | فلکیات، طبیعیات، میکانیات، فلسفہ، ریاضی[4] |
الزام و سزا | |
جرم | بدعت ( فی: 1633) |
دستخط | |
درستی - ترمیم ![]() |
تعارفترميم
گلیلیو (انگریزی: Galileo) ایک اطالوی ماہر فلکیات اور فلسفی تھا۔ سائنسی انقلاب پیدا کرنے میں گالی لیو کا کردار اہم ہے۔ وہ شاقول اور دوربین كا نامور موجد ہے- گالی لیو نے اشیا کی حرکات، دوربین، فلکیات کے بارے میں بیش قیمت معلومات فراہم کیں۔ اسے جدید طبیعیات کا باپ کہا جاتا ہے۔
وفاتترميم
گلیلیو اپنى عمر كے آخرى حصے ميں اندھا رہا اور اس نے 8 جنوری 1642ء میں وفات پائی۔
حوالہ جاتترميم
- ^ ا ب ربط : https://d-nb.info/gnd/118537229 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب http://www-history.mcs.st-andrews.ac.uk/Biographies/Galileo.html
- ^ ا ب BeWeb person ID: https://www.beweb.chiesacattolica.it/persone/persona/1337/ — اخذ شدہ بتاریخ: 13 فروری 2021
- ^ ا ب پ پی ایم سی آئی ڈی: https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC2564400 — https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC2564400
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118537229 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118537229 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 فروری 2017 — مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Галилей Галилео
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118537229 — مصنف: ارتھر بری — عنوان : A Short History of Astronomy — ناشر: جون مرے
- ↑ بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11903931b — اخذ شدہ بتاریخ: 26 جون 2020 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11903931b — اخذ شدہ بتاریخ: 22 اگست 2017
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6833x7s — بنام: Galileo Galilei — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/1899 — بنام: Galileo Galilei — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Internet Speculative Fiction Database author ID: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?157256 — بنام: Galileo Galilei — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ After 350 Years, Vatican Says Galileo Was Right: It Moves — شائع شدہ از: 31 اکتوبر 1992
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118537229 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118537229 — صفحہ: 31
- ↑ https://cs.isabart.org/person/64242 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ http://www.infoplease.com/biography/science-mathematicians.html
- ↑ http://www.nytimes.com/2003/08/12/science/12ESSA.html
- ↑ http://www.nytimes.com/2009/06/02/science/02essay.html?pagewanted=all
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11903931b — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ