گل خانہ پارک
گل خانہ پارک (انگریزی: Gülhane Park) (ترکی زبان: Gülhane Parkı، از فارسی زبان: گلخانه ) استنبول، ترکی کے محلے میں امین اونو میں واقع ایک شہری پارک ہے۔ یہ توپ قاپی محل کے ساتھ واقع ہے اور کبھی یہ توپ قاپی محل کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ یہ استنبول کا سب سے قدیم اور سب سے زیادہ وسیع عوامی پارک ہے۔
تاریخ
ترمیماس پارک کا نام گل خانہ ،(ترکی: gulhane) اس جگہ پر موجود ہے جہاں 1839 میں فرمانِ گل خانہ (ترکی: Tanzimât Fermanı or Gülhane Hatt-ı Şerif-î) کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس فرمان نے سلطنت عثمانیہ میں تنظیمات اصلاحات کا آغاز کیا ، جس نے سلطنت کو جدید بنادیا اور اس میں قانون کے سامنے مذہب سے قطع نظر ، تمام عثمانی شہریوں کی برابری جیسی تبدیلیاں شامل تھیں۔ یہ اعلان وزیر اعظم مصطفی رشید پاشا نے کیا تھا ، جو سلطنت کے ایک اہم ماہر سیاست دان ، سفارتکار اور مصلح تھے۔
گل خانہ پارک کسی زمانے میں توپ قاپی محل کے بیرونی باغ کا حصہ تھا ۔ بلدیہ کے ذریعہ بیرونی باغ کے ایک حصے کو بطور پارک بنانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا اور اسے 1912 میں عوام کے لیے کھول دیا گیا تھا۔ اس پارک میں پہلے تفریحی مقامات ، قہوہ خانے ، کھیل کے میدان وغیرہ تھے بعد میں ، پارک کے اندر ایک چھوٹا سا چڑیا گھر کھولا گیا تھا۔ ترکی میں اتاترک کا پہلا مجسمہ 1926 میں پارک میں لگایا گیا تھا۔
حالیہ برسوں میں اس پارک کی بڑی تزئین و آرائش ہوئی۔ چڑیا گھر ، تفریحی میلوں اور پکنک کے میدانوں کو ہٹایا گیا جس سے کھلی جگہ میں اضافہ ہوا۔ گھومنے پھرنے والے راستوں کا از سر نو بندوبست کیا گیا تھا اور بڑے تالاب کی جدید انداز میں تزئین و آرائش کی گئی تھی۔ ٹھوس ڈھانچے کو ہٹانے کے ساتھ ہی پارک نے 1950 کی دہائی کا قدرتی منظر نامہ دوبارہ حاصل کیا ، اس پارک میں سن 1800 کی دہائی سے درختوں کا انکشاف بھی ہوا۔
اسلامی و سائنسی فنون میوزیم پارک کے مغربی کنارے پر واقع ، توپ قاپی محل کے سابقہ اصطبل میں ہے۔ اسے ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوان نے مئی 2008 میں کھولا تھا۔[1] اس میوزیم میں 8 ویں سے 16 ویں صدی کی ایجادات کی 140 نقلیں پیش کی گئیں ، جس میں فلکیات ، جغرافیہ ، کیمیا ، سروے ، نظریات ، طب ، فن تعمیر ، طبیعیات اور جنگ سے متعلق ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Turkish PM inaugurates museum in istanbul"۔ 24/5/2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 28/8/2020