گل مکئی
گل مکئی 2020 کی ایک ہندوستانی سوانحی ڈرامہ ہے ، جس کی ہدایتکاری امجد خان (خیر سگالی سفیر IIMS-UN- ECOSOC [2] ) نے اور اس پر بھسوتی چکرورتی نے تصنیفی تحقیق کی تھی۔ یہ فلم ایک پاکستانی نوعمر لڑکی ، تعلیم کی ایک سرگرم کارکن اور نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی زندگی اور جدوجہد پر مبنی ہے۔ مشہور بھارتی ٹیلی ویژن کی چائلڈ اداکارہ ریم شیخ نے ملالہ کا مرکزی کردار ادا کرتے ہوئے اپنے فلمی میدان میں پہلا قدم رکھا۔ [3] فلم میں آنجہانی اوم پوری (اپنے فائنل میں) ، ڈیوہ دتہ ، اتول کلکرنی ، مکیش رشی اور پنکج ترپاٹھی بھی شامل ہیں۔ فلم 31 جنوری 2020 کو ریلیز ہوئی تھی۔ [4]
Gul Makai | |
---|---|
ہدایت کار | H.E. Amjad khan |
پروڈیوسر | Sanjay Singhla Preeti Vijay Jaju Dhaval Jayantilal Gada Aksshay Jayantilal Gada |
منظر نویس | Bhaswati Chakrabarty |
ستارے | Reem Shaikh Atul Kulkarni دیویا دتا اوم پوری Arif Zakaria Mukesh Rishi Abhimanyu Singh Pankaj Tripathi |
موسیقی | Amjad Khan (Songs) Amar Mohile (Background Score) |
سنیماگرافی | Madhu Rao Javed Ethesham |
ایڈیٹر | Praveen Angre |
پروڈکشن کمپنی | Tekno Films |
تقسیم کار | Pen India Limited |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 130 minutes[1] |
ملک | India |
زبان | Hindi Urdu |
پلاٹ
ترمیمگل مکئی نے 2014 کے نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے بہادر سفر اور جدوجہد کا احاطہ کرتی ہے ، یہ ان کے شمال مغربی پاکستان کی وادی سوات میں اپنی پرورش سے لے کر تمام خواتین کے مفت تعلیم کے حامی بننے تک کی کہانی بیان کرتی ہے۔ جب 2009 میں وادی سوات پر طالبان کے بندوق برداروں نے قبضہ کر لیا تھا اورلوگوں پر شریعت قانون نافذ کیا گیا تب ملالہ لڑکیوں کے حقوق خصوصا مکمل تعلیم کے حق کے لیے بات کی تھی۔ انھوں نے بی بی سی اردو کی ویب گاہ پر گل مکئی کے نام سے وادی سوات میں ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف بلاگنگ شروع کی۔ جوں جوں وہ فعالیت جاری رکھتی ہے، دنیا بھر کی شناخت اور حمایت حاصل کرتی ہے، تعلیم دشمن طالبان انھیں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناتے ہیں۔
کاسٹ
ترمیم- ریم شیخ بطور ملالہ یوسف زئی
- اتول کلکرنی بطور ضیاءالدین یوسف زئی
- ڈیویا دتہ بطور تور پیکائی یوسفزئی
- اوم پوری بطور جنرل کیانی
- عارف زکریا بطور صوفی محمد
- مکیش رشی بطور مولانا فضل اللہ
- ابیمانیو سنگھ بطور حکیم اللہ محسود
- پنکج ترپاٹھی بیت اللہ محسود کی حیثیت سے
- عطاءاللہ خان کی حیثیت سے شارب ہاشمی
- کملیش گِل دادی کے طور پر
تیاری
ترمیمایچ ای امجد خان ، جو اقوام متحدہ کی معاشی اور سماجی کونسل کے مستقل بین سرکاری مشاہدہ کار ہیں ، نے طالبان بندوق برداروں کے ذریعہ ان پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے فورا بعد ملالہ کی زندگی اور جدوجہد پر 2012 میں ایک فلم بنانے کا فیصلہ کیا۔ [5] انھوں نے 2012 کے آخر میں فلم کا اعلان کیا تھا۔ پھر مصنف بھاسوتی چکرورتی ، نے اسکرپٹ پر تحقیق و تحریر میں اگلے 4 سال گزارے۔ [6]
ملالہ کے کردار کے لیے صحیح لڑکی کو کاسٹ کرنے کے لیے ، کئی سو اداکاراؤں کے آڈیشن ہوئے۔ آخر کار ، ہدایتکار نے اس کردار کے لیے ایک نووارد کا اعلان کیا ، ڈھاکہ سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ بنگلہ دیشی طالبہ کا نام فاطمہ شیخ تھا۔ اگرچہ ان کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فاطمہ شیخ کے چہرے یا ان کے بارے میں دیگر تفصیلات ظاہر کرنے والی کوئی بھی تصاویر جاری نہیں کی گئیں ، لیکن ان کی شناخت فاش ہو گئی۔ اس کے کنبے کو مذہبی انتہا پسندوں کی طرف سے دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں ، جنھوں نے ڈھاکہ میں ان کے گھر پر پتھراؤ بھی کیا[7][8] ۔فاطمہ شیخ کے اہل خانہ نے دباؤ کی وجہ سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا۔ ملالہ کی تلاش جاری رہی اور آخر کار بھارتی ٹیلی ویژن کی چائلڈ اداکارہ ریم شیخ کو ملالہ کے کردار کے لیے کاسٹ کیا گیا۔ اوم پوری ، دیوی دتہ ، مکیش رشی اور عارف زکریا جیسے بالی ووڈ کے معروف اداکاروں کو دیگر اہم کرداروں میں کاسٹ کیا گیا۔ ہدایت کار کے مطابق ، تمام کرداروں کو کاسٹ کرتے وقت حقیقی زندگی والے شخص کے ساتھ جسمانی مشابہت پر خصوصی توجہ دی جاتی تھی۔ [9]
فلم 2016 کے آخر میں پروڈیوس ہوئی۔ فلم کا پہلا شیڈول بھوج (گجرات) اور ممبئی کے مقامات پر فلمایا گیا تھا۔ [10] فلم کا دوسرا شیڈول جس کی شوٹنگ کشمیر میں ہونی تھی ، وہاں کے تناو. حالات کی وجہ سے ملتوی کردی گئی۔ [11] چونکہ کشمیر میں حالات معمول پر آچکے ہیں ، کشمیر کے ضلع گاندربل میں سخت سیکیورٹی کے درمیان جنوری 2018 میں عکس بندی دوبارہ شروع ہوئی۔ [12][13][14] شوٹنگ جنوری 2018 کے آخر تک لپیٹ دی گئی اور اس کے بعد سے یہ فلم پوسٹ پروڈکشن میں ہے۔[15] اس فلم کی ایڈیٹنگ قومی ایوارڈ یافتہ ایڈیٹر پروین انگری نے کی ہےPraveen Angre ۔ اس فلم میں طالبان اور پاکستانی فوج کے مابین وادی سوات کے منظر نامے اور جنگی مناظر کو دوبارہ تخلیق کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر وی ایف ایکس کام کیا گیا ہے۔
ساؤنڈ ٹریک
ترمیمفلم کے بیک گراؤنڈ اسکور کو امر محیل نے کمپوز کیا ہے ، جنھوں نے بالی ووڈ فلموں میں دل والےااور شوٹ آؤٹ اٹ وڈالا جیسی بیک گراؤنڈ اسکور بھی دیے ہیں۔ فلم کے ٹائٹل سانگ کے سوا تمام گانوں کی ہدایات خود ڈائریکٹر ایچ ای امجد خان نے لکھی اور ترتیب دی ہیں۔ عنوان گانا بھسوتی چکرورتی نے لکھا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Gul Makai (2019)"۔ British Board of Film Classification۔ 29 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2020
- ↑ Mumbai Mirror | Updated Jan 10، 2019، 10:23 Ist۔ "United Nations organises special screening of Malala Yousafzai biopic"۔ Mumbai Mirror (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2019
- ↑ "TV actress Reem to play Malala Yousafzai in Amjad Khan's GUL MAKAI"۔ glamsham.com (بزبان انگریزی)۔ 18 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ "Malala Yousafzai's biopic 'Gul Makai' to release on January 31" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2019
- ↑ "'Radio Mullah' sent hit squad after Malala Yousafzai | The Express Tribune"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2012-10-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ Mncvideo۔ "Director Amjad Khan And Producer Sanjay Singla On Gul Makai, Biopic On"۔ filmania.me۔ 18 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ "Bangladeshi student Fatima Sheikh to play the role of Pakistani"۔ The Independent (بزبان انگریزی)۔ 18 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ Press Trust of India (2013-05-31)۔ "Amjad Khan ropes in Bangladeshi girl to play Malala Yousufzai"۔ Business Standard India۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ India.com Entertainment Desk (2017-09-02)۔ "Gul Makai's First Poster Has Reem Shaikh Bearing A Strong Resemblance With Malala Yousafzai"۔ India.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ "Shooting of 'Gul Makai'- biopic on Malala resumes in September" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ "The filming of Malala Yousafzai's biopic to resume from September"۔ deccanchronicle.com/ (بزبان انگریزی)۔ 2017-08-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ The Quint (2018-01-19)، Malala Yousafzai's Biopic 'Gul Makai' Being Shot in Ganderbal, J&K | The Quint، اخذ شدہ بتاریخ 01 جولائی 2018
- ↑ WION (2018-01-16)، 'Gul Makai': A biopic film on the life of Pakistani activist and Nobel laureate, Malala Yousafzai، اخذ شدہ بتاریخ 01 جولائی 2018
- ↑ "Bollywood recreates Malala's Swat valley at Sindh valley near Sonamarg - The Sunday Guardian Live"۔ The Sunday Guardian Live (بزبان انگریزی)۔ 2018-01-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولائی 2018
- ↑ "Poster of Malala Yousafzai's biopic 'Gul Makai' unveiled | The Express Tribune"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2017-09-03۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولائی 2018