گنگ اعوان
گنگ اعوان پنجاب کا ایک قدیم قبیلہ ہے۔ گنگ اعوان اعوان قبیلہ کی گوت ہے[1]
گوھر علی عرف گنگ کی اولاد جو بابا قطب شاہ کے بیٹے مزمل علی کلگان کے بیٹے غلام علی عرف۔ عدی کے بیٹے تھے تلہ گنگ شہر آپ کے نام سے منسوب ہے اعوان قوم کے جد نے تلہ گنگ میں اعوان محل بنایا آج بھی اعوان کثرت سے آباد ھین تلہ گنگ میں گنگ اعوان آج بھی آباد ہیں گوھر علی عرف گنگ کے دو بھائی اور بھی تھے جن کا نام آدم علی عرف ادھم اور محمود علی عرف منڈل ہے ان سب کی اولاد آج بھی تلہ گنگ چکوال اور راولپنڈی میں موجود ہے اور اپنے شاندار ماضی کے آمین ہیں۔
تلہ گنگ کی تاریخ
تلہ گنگ تا ریخی اعتبار سے صو بہ پنجاب کے شمالی ضلع چکوال کی ایک تحصیل ہے۔ ضیاءالحق کے دور اقتدار میں جب 1985ء میں ضلع چکوال بنایا گیا تو تحصیل تلہ گنگ کو ضلع اٹک سے الگ کر کے ضلع چکوال سے ملا دیا گیا۔
آزادئ پاکستان سے قبل تَلہ گَنگ میں وسیع تعداد میں"گَنگ نامی ہندو قوم آباد تھی۔ یہ علاقہ سطح زمین سے نیچے تها جس کی وجہ سے اس علاقہ کو"تَلہ"کہا جاتا تها اور"گَنگ چونکہ ہندؤ قوم آباد تھی اور ہندوؤں نے اس علاقہ کو تَلہ گَنگ کا نام دے دیا جو آج بهی تَلہ گَنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو تمام ہندؤ تَلہ گَنگ سے بهارت کی طرف ہجرت کر گئے۔ جو ہندؤ تَلہ گَنگ میں ره گئے انهوں نے اسلام قبول کر لیا۔
تَلہ گَنگ میں مختلف قومیں آباد ہیں جن میں سید اعوان بلوچ اور پٹھان بڑی قومیں شامل ہیں۔
تَلہ گَنگ کی مونگ پھلی پورے پاکستان میں مشہور ہے۔ تَلہ گَنگ میں دهنی نسل کے بیل پائے جاتے ہیں۔ تَلہ گَنگ کی خاص قسم کی کهیڑی(چپل)اورکهسہ مشہور ہے۔ کاروبار،صنعت اور معیشت کے اعتبار سے تَلہ گَنگ چکوال سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔