گولڈن تھریشولڈ (انگریزی: Golden Threshold) مشہور بھارتی شاعرہ، سیاسی رہنما اور تحریک آزادی کی رہنما سروجنی نائیڈو کے اولین مجموعہ کلام کے نام پر رکھا گیا عمارت کا نام ہے۔ یہ یونیورسٹی آف حیدرآباد کا ماورائے کیمپس احاطہ ہے۔ یہ عمارت سروجنی نائیڈو کا آبائی گھر بھی رہی ہے۔ یہاں ان کے والد اگھور ناتھ چٹوپاتھیائے رہا کرتے تھے، جو حیدر آباد کالج کے اولین پرنسپل تھے۔ یہ کالج اب نظام کالج کے نام سے جانا جاتا ہے۔

گولڈن تھریشولڈ
Golden Threshold
محلِ وقوععابڈز، حیدرآباد، دکن، تلنگانہ، بھارت
حجمِ مجموعاتمصورانہ نمونے

یاد گار

ترمیم
 
سروجنی نائیڈو کی راکھ سپرد آب ہونے سے پہلے گولڈن تھریشولڈ پر رکھی گئی تھی۔

گولڈن تھریشولڈ سروجنی نائیڈو کے پہلے مجموعہ کلام کے نام سے موسوم ہے۔ یہ مجموعہ کلام 1905ء میں شائع ہوا تھا۔ موجودہ طور پر یونیورسٹی آف حیدرآباد سے ملحقہ اسکول آف آرٹس اینڈ کمیونکیشن اس عمارت میں واقع ہے۔ [1]

اہمیت

ترمیم

یہ عمارت کئی مصلحانہ خیالات کا گہوارہ رہی ہے، جن میں شادی بیاہ، تعلیم، خواتین کو بااختیار بنانا، ادب اور قومیت شامل ہیں۔[2]


اضافی ہال

ترمیم

اس عمارت میں راج کماری اندرا دیوی ہال کے نام سے موسوم ایک ہال کا افتتاح کیا گیا۔[3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Sarojini Naidu School of Arts & Communication"۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2014 
  2. Kaushal Kishore Sharma (2003)۔ "Sarojini Naidu: A Preface to Her Poetry"۔ Feminism, Censorship and Other Essays۔ Sarup & Sons۔ صفحہ: 56–57۔ ISBN 978-81-7625-373-4 
  3. ولڈن تھری شولڈ میں راج کماری اندرا دیوی ہال کا آج افتتاح