گوہر تاج
گوہر تاج ایک استاد، صحافی اور سماجی کارکن کے حوالے سے جانی جاتی ہیں ۔
گوھر تاج | |
---|---|
پیدائش | کراچی، پاکستان |
پیشہ | معلمہ، صحافی، سوشل ورکر، مصنفہ |
زبان | اردو |
شہریت | پاکستانی |
تعلیم | ایم اے (انگریزی) |
مادر علمی | کراچی یونیورسٹی وین اسٹیٹ یونیورسٹی ، امریکا |
موضوع | سماجی خدمات |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمگوہر تاج کراچی میں پیدا ہوئیں اور کراچی میں ہی ابتدائی تعلیم کے مدارج طے کرنے بعد کراچی یونیورسٹی سے مائیکرو بیالوجی میں ایم ایس سی کی سند حاصل کی۔ زمانہِ طالب علمی سے ہی سیاست اور سٹوڈنٹس یونین میں دلچسپی تھی۔ لہذا قلم اور صحافت سے تعلق بھی اسی زمانے سے ہے۔ گوہر تاج بارہ سال تک عبد اللہ گورنمنٹ کالج فار ویمن، کراچی کے بیالوجی ڈپارٹمنٹ میں تدریس سے وابستہ رہی ہیں۔ تاہم 1997 میں وہ اپنے خانوادے کے ساتھ نقل مکانی کر کے امریکی ریاست ڈیٹرائیٹ چلی گئیں۔ وہاں مستقل سکونت حاصل کرنے کے بعدانہوں نے شعبہِ تدریس کی بجائے سماجی خدمات کے شعبے کو اپنی منزل جانا اور 2010 میں وین اسٹیٹ یونیورسٹی، امریکا (Wayne State University) سے سوشل ورک میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ جس کے بعد وہ مختلف اداروں میں بحیثیت سوشل ورکر وابستہ رہی ہیں۔ آج کل وہ ڈیٹرائیٹ رینٹری سینٹر ( Detroit Reentry Center) میں منشیات کے عادی افراد کی کونسلر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں ۔
صحافت
ترمیمگوہر تاج پچھلے دس سال سے امریکی جریدہ اردو ٹائمز میں باقاعدگی سے کالم لکھ رہی ہیں ۔۔[1] پاکستان میں بھی اب تک ان کے بہت سے آرٹیکلز اور انٹرویوز مختلف اخبارات اور رسائل میں شائع ہوئے ہیں ۔[2]ان کو سماجی مسائل، دماغی صحت اور خصوصی بچوں کے مسائل سے خاص دلچسپی ہے ۔
تصنیف و تالیف
ترمیممختلف سماجی اور نفسیاتی موضوعات پر لکھی ہوئی گوہر تاج کی اب تک پانچ کتب شائع ہو چکی ہیں اورایک کتاب جو خاص بچوں کے مسائل سے متعلق ہے ،ابھی اشاعت کے مراحل میں ہے۔ ان تمام کتب کی تفصیل حسبِ ذیل ہے ۔
- والٹ ڈزنی کی سوانح عمری
- تھامس ایلوا ایڈیسن کا بچپن ( بچوں کے لیے کہانیاں)
- نفسیاتی مسائل اور ان کا علاج( ڈاکٹر خالد سہیل کے ساتھ )
- "خاص لوگ، خاص کہانیاں"جسمانی اور ذہنی بیماریوں سے متاثر لوگوں کی کہانیاں ( ڈاکٹر شیر شاہ سید کے ساتھ )
- سب میرے لعل و گوہر ( مقالے اور انٹرویوز)
- ہجرت کے دکھ سکھ( ڈاکٹر خالد سہیل کے ساتھ )
- کوئی خواب ڈھونڈیں ( سماجی مسائل )[3]
- اجالوں کے سفیر