گھریلو تعلقات
جو موضوعات عرف عام میں گھریلو تعلقات میں اٹھائے جاتے ہیں وہ اس طرح ہیں:
- شادی، غیر شادی شدہ اتحاد اور گھریلو شراکت داری
- قانونی طور پر مسلمہ رشتے داری اور گھریلو تعلقات۔
- قانونی طور پر مسلمہ خاندانی رشتوں اور گھریلو رشتوں کا خاتمہ۔ اس میں طلاق، شادی کی تنسیخ، تقسیم جائداد، مابعد طلاق ادائیگی، بچوں کی نگہداشت، ان تک رسائی، بچوں کی کفالت وغیرہ شامل ہیں۔
- گود لینا جو عمومًا بچوں سے متعلق ہے، تاہم اس سے بالغ لوگ بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
- عاریتی مادریت، جس میں دوسروں کے بچوں کا بہ طور ماں پیدا کرنا شامل ہے۔
- بچوں کے تحفظ کا مقدمہ جو ممکنہ طور پر بچوں کے استحصال اور بچوں سے غفلت کی صورت میں ہو سکتا ہے۔
- کم سنی کی عدالت جو نابالغوں کے ان معاملات کا احاطہ کر سکتا ہے جو اوقاتی جرائم، کم سنی کا قانون جرم، کم سنوں کو با اختیار بنانے اور عدالتی چارہ جوئی سے متعلق ہیں۔
- پدریت: وہ مقدمے جو پدریت ثابت کرتے ہیں یا عام دعووں کی نفی کرتے ہیں۔
کچھ جگہوں پر بچوں کی جملہ ضروریات کی دیکھ ریکھ اور تعلیم سے غیر منصفانہ غیر حاضری بھی اسی زمرے میں دیکھی جاتی ہے۔