گبرون
گبرون افریقا کا تیز ترین ترقی کرتا ہوا رنگا رنگ شہر اور بوتسوانہ کا دارالحکومت ہے، جو گالی اور اودی کی پہاڑیوں کی درمیانی وادی میں دریائے نوٹوان کے کنارے آباد ہے۔ جنوری 2005ء کی مردم شماری کے مطابق شہر کی آبادی دو لاکھ آٹھ ہزار چار سو گیارہ ہے۔
گبرون | |
---|---|
پرچم | |
تاریخ تاسیس | 1965 |
نقشہ |
|
انتظامی تقسیم | |
ملک | بوٹسوانا [1] [2][3] |
دار الحکومت برائے | |
تقسیم اعلیٰ | جنوب-مشرقی ضلع |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 24°39′25″S 25°54′31″E / 24.656944444444°S 25.908611111111°E |
رقبہ | 169 مربع کلومیٹر |
بلندی | 1014 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 235884 (2013) |
مزید معلومات | |
جڑواں شہر | |
اوقات | وسطی افریقہ وقت ، 00 |
فون کوڈ | 00267 |
آیزو 3166-2 | BW-GA |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 933773 |
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیمگبرون کا نام قریب واقع دیہات گیبرونز سے لیا گیا ہے اور یہ نام اس دیہات کو پرانی افریقی رویات کے مطابق ایک سابقہ سردار کے نام پر دیا گيا، جس کا نام گوسی گبرون (Kgosi Gaborone) تھا۔ اور اس کا تعلق باتلوکوا (موجودہ لوکوینگ) سے تھا۔
1969ء سے پہلے شہر گبرونز کے نام سے ہی جانا جاتا تھا، جسے بعد میں مافکنگ کی جگہ دار الحکومت بنایا گیا۔ 1965ء میں برطانیہ کے زیر انتطامیت سے نکلنے کے بعد اور مافکنگ کے بوتسوانہ سے باہر ہونے کی وجہ سے ایک نئے دار الحکومت کی ضرورت محسوس کی گئی۔ اس کے لیے کئی شہر زیر غور آئے لیکن گبرون کو علاقائی اہمیت کی وجہ سے چنا گیا، کیونکہ یہ واحد شہر تھا جہاں سبھی قبائل کی رسائی آسانی سے ممکن تھی اور یہ کسی ایک قبیلہ کے زیر اثر بھی نہیں تھا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ شہر پانی کے منبہ کے قریب تھا۔
شہر کے مرکز کو تین سال میں تعمیر کیا گیا، جس میں قومی اسمبلی، حکومتی دفاتر، بجلی گھر، ہسپتال، سکول، ریڈیو سٹیشن، ٹیلیفون ایکسچینج، تھانہ، ڈاکخانہ اور تقریباً ایک ہزار رہائشی مکانات شامل تھے۔ تمام انتظامات 30 جون 1966ء تک مکمل کر لیے گئے تھے جس دن بوتسوانہ کو آزادی ملی جو افریقہ میں تاج برطانیہ سے چھٹکارہ پانے والا گیارھواں ملک تھا۔
موجودہ شہر
ترمیمکئی سالوں تک گبرون دنیا کے تیز ترین ترقی کرنے والے شہروں میں رہا اور اب بھی ہے۔ ہر سال ملک کے بجٹ میں سے خطیر حصہ گبرون کی سڑکوں اور دیگر سہولتوں کی تعمیر نو اور بہتری پر خرچ کیا جاتا ہے۔ مرکزی حصہ کی تمام عمارتیں جدید طرز تعمیر کی عکاسی کرتی ہیں، جن کی تعمیر میں شیشہ، سٹیل اور اینٹوں کو ملا کر استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہر کے مضافات کو بھی مرکز کی طرح جدید بنایا جا رہا ہے۔ نئے شہر میں پانی کی ترسیل کا اچھا نظام موجود ہے جو شروع میں ایک چھوٹے قصبہ کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر بنایا گیا تھا، لیکن شہر کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک بڑا ڈیم تعمیر کیا گیا ہے۔ قریب واقع مینگانیز اور اسبسٹاس کی کانوں کی وجہ سے صنعتی ترقی بھی ہوئی ہے۔
جنوبی افریقی تعمیراتی اتحاد یا ساؤتھ افریقن ڈویلوپمنٹ کمیونٹی (SADC) کے مرکزی دفاتر بھی گبرون میں واقع ہیں۔ تنظیم کی تشکیل رکن ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ اور جنوبی افریقا پر انحصار کم کرنے کے لیے 1988ء میں کی گئی۔ اس کے علاوہ شہر میں جامعہ بوتسوانہ (یونیورسٹی آف بوتسوانہ) اور بوتسوانہ کا پہلا ائر پورٹ سرسیریتسے خامہ بین الاقواقی ائر پورٹ واقع ہیں۔
خارجی ربط
ترمیم- ↑ archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/8406.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2018
- ↑ "صفحہ گبرون في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2024ء
- ↑ "صفحہ گبرون في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2024ء
- ↑ http://www.vasteras.se/download/18.3ff54ef414ba63027dc1371/1424697240251/08+Beslut+-+%C3%85terrapportering+av+f%C3%B6rstudie+samt+godk%C3%A4nnande+av+samarbetsavtal+med+Gaborone+City+Council.pdf
- ↑ http://www.windhoekcc.org.na/documents/a74_city_of_whk_annual_report_201718.pdf