گِنٹو (گِنٹُ یا جنٹو بھی کہا جاتا ہیں) ایک لفظ ہے جسے یورپی لوگوں نے ہندو کی لفظ سے پہلے بھارت کے پُرانی باشندوں کے لیے استعمال کیا کرتا تھا۔ اسے ہندوستان کے مسلمانوں اور دیگر مذہبی سموہوں سے ممتاز کرنے کے لیے مذہبی مفہوم کے ساتھ بھی استعمال کیا گیا۔[1][2][3][4]

گِنٹو لوگوں نے رسمیں پالن کر رہا ہیں، 1770 عیسوی

جنٹیو اور جینٹو کی اصطلاحات تاریخی طور پر ہندوستان کے مقامی لوگوں پر لاگو ہوتی تھیں۔ بعد میں، یہ سابقہ ​​مدراس صوبہ (اب آندھرہ پردیش علاقہ) کے تیلگو بولنے والے لوگوں اور ان کی زبان کے لیے استعمال کیا گیا ہیں.[4]

لسانیات

ترمیم

یہ واضح نہیں ہے کہ ہندوستانیوں کو جینٹو کیوں کہا جاتا تھا۔ جیسا کہ پرتگالی تجارت، مذہبی تبدیلی اور نوآبادیات کے لیے دوسرے یورپیوں سے پہلے ہندوستان پہنچے، اس لیے ممکن ہے کہ یہ لفظ پرتگالی لفظ gentio سے نکلا ہو۔ اس کا مطلب ہے کہ غیر قوم، بھوت پراستی لوگ یا مقامی۔ ایسا لگتا ہے کہ پرتگالیوں نے اسے ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں سے الگ کرنے کے لیے استعمال کیا تھا.[4]

لفظِ ہندو اصل میں بھارت کے نہیں ہے۔ اس کی بجائے، ہندو لفظ مسلمانوں کی آمد کے بعد ہی ایک مذہبی معنی حاصل کرنے لگا۔ انگریزوں کی جانب سے برِصغیر میں انتظامی مقاصد کے لیے سماجی قوانین قائم کرنے کی پہلی کوشش (ہندوستانی فقہ کی انفرادیت پر زور دینے کے لیے) A Code of Gento Law کے ذریعے۔[1]

غیر مسلموں اور غیر عیسائیوں کی نمائندگی کے لیے بطور مذہب ہندو کی لفظ کے قیام ہونے کے بعد، گینٹو کی لفظ قدیم اور پھر متروک ہو گئی، جب کہ سابقہ ​​مدراس (موجودہ آندھرا پردیش خطہ) میں تیلگو لوگ اور تیلگو زبان اس میں فرق کرتے تھے۔ تامل ناڈو اور مالابار حصّہ سے۔[3]

اور نظر دے

ترمیم

ہوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Dalgado، Sebastião Rodolfo؛ Anthony Xavier Soares (1988)۔ Portuguese vocables in Asiatic languages: from the Portuguese original of Monsignor Sebastião Rodolfo Dalgado, Volume 1۔ Asian Educational Services۔ ص 167–168۔ ISBN:978-8120604131
  2. Ernst، Carl W. (1992)۔ Eternal garden: mysticism, history, and politics at a South Asian Sufi center۔ SUNY Press۔ ص 287۔ ISBN:978-0791408841
  3. ^ ا ب "The English Invention of Hinduism"۔ raceandhistory.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-03-15
  4. ^ ا ب پ Yule، Henry؛ A. C. Burnell؛ William Crooke (1996)۔ A glossary of colloquial Anglo-Indian words and phrases۔ Routledge۔ ص 367–368۔ ISBN:978-0700703210