ہفت روزہ ضرب مومن
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
ضرب مومن ایک اسلامی جہادی ہفت روزہ تھا جس کو افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان میں جاری کیا گیا۔
قسم | ہفت روزہ |
---|---|
آغاز | 1996 |
زبان | اردو |
صدر دفتر | کراچی |
او سی سی ایل نمبر | 52884643 |
پالیسی
ترمیمیہ مکمل اسلامی جہادی جریدہ تھا جس میں محاذجنگ کی تازہ ترین صورت حال، افغانستان کی خبروں، افغانستان میں روسی و ایرانی مداخلت، علمائے کرام کے انٹرویوز، جہادی و تاریخی مضامین کو خاص اہمیت دی جاتی تھی.
تنقید
ترمیمجس طرح طالبان سے اختلاف رکھنے والوں کی کمی نہیں ہے اسی طرح اس جریدہ کو بھی مختلف حلقوں کی تنقیدکا سامنا رہا۔ تاہم اب اب یہ جریدہ ناقدین کی نظر میں ایک ادبی اور تعمیری جریدے میں تبدیل ہو چکا ہے.
پابندی
ترمیمگیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد حہاں اور بہت سے رسائل و جرائد حکومت کے زیر عتاب آئے وہیں یہ جریدہ بھی حکومت کے عتاب کا شکار ہو گیا اور اس کی اشاعت معطل کردی گئی۔ مگر ثبوت نہ ہونے کے باعث بہت جلد دوبارہ اشاعت شروع ہو گئی۔ اب یہ ہفت روزہ پاکستان بھرمیں دستیاب ہے
قابل ذکر کالم نگار و مصنفین
ترمیماس کے مستقل کالم نگاروں کے نام مندرجہ ذیل ہیں: مفتی ابولبابہ شاہ منصور، یاسر محمد خان، قاری منصور احمد، پروفیسر انوارالحق لدھیانوی, اوریا مقبول جان، عبدالمنعم فائز، انور غازی، سید عدنان کاکاخيل، مولانا محمد اسلم شيخوپوري، محمد اسماعیل ریحان اور بہت سے دوسرے بھی.