ہمایوں فرحت
ہمایوں فرحت (پیدائش: 24 جنوری 1981ء لاہور) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ہیں جنھوں نے قومی ٹیم۔کی طرف سے 1 ٹیسٹ میچ اور 5 ایک روزہ کرکٹ کھیلے ہیں انھوں نے 2001ء میں پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے اپنے واحد ٹیسٹ کرکٹ میچ میں بطور وکٹ کیپر شرکت کی۔ وہ ان دو بھائیوں میں سے ایک ہیں جنھوں نے پاکستان کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلی ہے۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | لاہور، پاکستان | جنوری 24, 1981|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | وکٹ کیپر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1]، 4 فروری 2006 |
خاندان
ترمیمان کے بھائی عمران فرحت بھی پاکستان کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کھیل چکے ہیں۔
کیرئیر
ترمیماس نے پاکستان کے لیے 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچ اور ایک ٹیسٹ میچ کھیلا جس میں معین خان اور راشد لطیف جیسے وکٹ کیپرز کی موجودگی کی وجہ سے وہ قومی رنگوں میں اپنی جگہ کو یقینی نہیں بنا سکے۔ سال 2007ء میں اس نے لاہور بادشاہ کی نمائندگی کرتے ہوئے غیر سرکاری انڈین کرکٹ لیگ میں حصہ لیا۔ اس سے ان کو ایک بڑا نقصان یہ ہوا کہ ان پر تاحیات پاکستان ٹیم میں پابندی عائد کر دی گئی تھی اور وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل کے سامنے آنے سے قومی ٹیم میں ان کا شامل ہونا پہلے ہی سوالیہ نشان تھا۔
بین اقوامی کیرئیر
ترمیمانھوں نے مارچ 2001ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ اور پاکستان کے لیے پانچ ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے واحد وکٹ کیپر ہیں جنھوں نے ایک بھی آؤٹ ریکارڈ نہیں کیا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |