ہمت
ہمت (انگریزی: Courage) ایک ایسا اختیار اور رضا مندی کا جذبہ ہے کہ کوئی شخص اذیت، درد، خطرے، بے یقینی یا دھمکانے سے نمٹے۔ جسمانی ہمت وہ بہادری ہے جو جسمانی درد، سختی کے دور، موت یا موت کی دھمکی کے وقت دکھایا جائے۔ اخلاقی ہمت وہ صلاحیت ہے جس کے تحت راست بازی سے عوامی احتجاج[1]، شرم، اسکینڈل اور عدم حوصلہ افزائی یا شخصی نقصان کے وقت کام کیا جائے۔
ہمت سے ماحول کو ساز گار بنانا
ترمیمگلگت اور بلتستان کے گاؤں شمشال سے تعلق رکھنے والی دو بہنوں نے پسماندگی اور وسائل کی کمی کو اپنے عزم کے آگے نہیں آنے دیا اور ایک عزم، ہمت اور لگن کا مظاہرہ کیا تھا۔ یہاں کی ان لڑکیوں کے کرشمہ عنایت اور سمیرا عنایت ہیں جو فٹ بال کے شوقین ہیں اور اپنے علاقے میں اس کھیل فروغ دینا چاہتی تھیں۔ان لڑکیوں کی ان تھک محنت اور ہمت کی وجہ سے 2016ء میں وہ اپنے گاؤں میں خواتین کے فٹ بال میچ کروائے اور دیکھتے ہی دیکھتے ان دو لڑکیوں کی ہمت کے سبب اس علاقے میں لڑکیوں کی آٹھ فٹ بال ٹیمیں وجود میں آ گئیں۔ شمشال کے میدانوں میں کھیلتی مضبوط ارادوں کی حامل کرشمہ اور سمیرا کی طرف سے فٹ بال کو لگائی جانے والی ہر ایک کِک ان کو جیسے ان کی منزل کے اور قریب لاتی گئی۔ شِمشال گاؤں چین کی سرحد قریب ہے واقع ہے۔ اس علاقے میں وسائل کی کمی ہے، لوگ بمشکل پیٹ بھرنے کی تگ ودو میں لگے رہتے ہیں اور تعلیم کے مواقع کچھ زیادہ نہیں۔ ایسے میں ایک اور اہم مسئلہ یہ بھی ہے کہ کم عمری کی شادیاں بہت عام ہیں۔ یہی صورت حال کم عمر لڑکیوں کرشمہ عنایت اور سمیرا عنایت کی اس سوچ کا باعث بنی کہ کسی تندرست ذہنی سرگرمی کا آغاز ہونا چاہیے۔ اسی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہو ئے دونوں نے اراداہ کیا کہ فٹ بال کے لیے کام کیا جائے۔[2] چنانچہ اس ہمت اور عزم بھری کوشش سے یہ کھیل اس علاقے میں بے حد مقبول ہو گیا اور یہاں تک کہ خواتین کے مقابلے بھی ہونے لگے ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Matthew Pianalto (2012)۔ "Moral Courage and Facing Others"۔ Philosophical Studies۔ 20 (2): 165–184۔ doi:10.1080/09672559.2012.668308
- ↑ کھیل’ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا‘ان لڑکیون نے 2016 میں اپنے گاؤں میں خواتین کے فٹ بال میچ کروائے اور دیکھتے ہی دیکھتے ان دو لڑکیوں کی محنت کے سبب اس علاقے میں لڑکیوں کی آٹھ فٹ بال ٹیمیں وجود میں آ گئیں۔