ہم لوگ (انگریزی: Hum Log) بھارت میں نشر کیا جانے والا پہلا ڈراما ٹی وی سلسلہ تھا۔ اس کا آغاز 7 جولائی 1984ء کو ہوا تھا۔ اس سلسلے کی کہانی منوہر شیام جوشی نے لکھی تھی۔ یہ سیریل کی کہانی متوسط طبقے کے رہن سہن پر مرکوز تھی۔ کہانی کا تصور میکسیکو کے ٹی وی پروگرام پر مبنی تھا۔ اس میں کئی خاندان کے مسائل پر بحث کی گئی تھی۔ اس میں بڑے خاندان کے نقصانات، سماج میں خواتین کا مقام، جنسی ہراسانی، شراب کے نقصانات، سماج میں لڑکیوں کے مقابلے اولاد نرینہ کی چاہت، جہیز کے مطالبات، اندھے عقائد، خاندان کی منصوبہ بندی اور اسی طرح سے کئی مسائل کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا جاتا تھا، جس کی وجہ سے یہ بھارت بھر میں کافی مقبول ہوا۔ ہر ایپی سوڈ کے بعد اس کہانی اور کہانی میں شامل سبق کو سمجھانے کے لیے مشہور بالی وڈ فلمی ادا کار اشوک کمار مخاطب ہوتے تھے اور کہانی کا تجزیہ کرتے تھے۔ یہ سلسلہ ملک میں کافی مقبول ہوا۔

ہم لوگ ٹی وی سلسلے کی مکمل ٹیم کی تصویر

ہر ایپی سوڈ کے شروع میں ایک آواز میں نظم کا مصرع آئیے ہاتھ اٹھائیں ہم بھی بھی ترنم سے سنایا جاتا تھا۔ یہ دراصل فیض احمد فیض کی ایک نظم کا ایک مصرع۔[1] ہم لوگ کے ایک ایپی سوڈ میں قارئین کی درخواست پر پوی نظم بھی سنائی گئی تھی۔

ایوارڈ

ترمیم

ہر سال مختلف شعبہ جات زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ ہم لوگ ایوارڈ جیتتے ہیں۔ یہ اعزاز ان افراد کو دیا جاتا ہے جو اپنے شعبے کافی جاں فشانی سے آگے بڑھتے ہیں۔ اس میں ادا کار، ادا کارائیں، فلم ساز، ڈراما ساز، ہدایت کار، رقص کے ہدایت کار، فلمی اور ٹی وی دنیا کے فن کار، موسیقار، پس پردہ گلو کار، ماہرین تعلیم، صحیفہ نگار اور دیگر سماجی شخصیات شامل ہو سکتے ہیں جو کسی شعبے میں غیر معمولی کام انجام دیتے ہیں۔[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم