ہندومت میں خدا کا تصور
ہندومت تمام آریائی مذاہب میں مشہور ہے۔ ہندو درحقیقت ایک فارسی لفظ ہے اس کے معنی ان لوگوں کے لیے ہے جو وادی سندھ سے آگے کے علاقوں کے رہائشی ہیں۔ تاہم عام بول چال میں ہندو مت کی اصطلاح ایک لبادے کی طرح ہے جو مجموعہِ عقائد کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ ان میں سے اکثر عقائد وید، اپنشد اور بھگود گیتا سے اخذ کیے گئے ہیں۔
خدا کے لیے رائج عمومی تصورات
ترمیمعموماً ہندو مت کو ایسے دین کے طور پر لیا جاتا ہے جس میں کثرتِ خدا کا تصور ہے۔ درحقیقت بہت سے ہندو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں اور وہ کئی ایک خداؤں پر یقین رکھتے ہیں۔ کچھ ہندو تین خداؤں جبکہ کچھ ہندو 330 کڑوڑ خداؤں پر یقین رکھتے ہیں۔ تاہم صاحبِ علم ہندو جو اپنی کتابوں سے واقفیت رکھتے ہیں، ان کے مطابق ایک ہندو کو صرف اور صرف ایک ہی خدا کی پوجا کرنے چاہیے۔ ہندوؤں کا عام عقیدہ ہے کہ وہ مظاہر پرستی (Pantheism) کے قائل ہیں۔ مظاہر پرستی یا کائنات پرستی کا یہ نظریہ کہتا ہے کہ ہر چیز خواہ وہ جاندار ہو یا بے جان، متبرک اور الہامی ہے۔ اسی لیے ہندو درختوں، سورج، چاند، جانوروں حتیٰ کہ انسانوں کو بھی خدا کا پَرتو جانتے ہیں۔ یعنی عام ہندو کے لیے ہر شے خدا ہے۔[1]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ مذاہب عالم اور تصور خدا اور اسلام کے بارے میں غیر مسلموں کے 20 سوالات از ڈاکٹر ذاکر نائیک، مترجم سید امتیاز احمد، دارالنوادر مطبوعہ موٹروے پریس لاہور