اُپنِشد
اُپنِشد (سنسکرت: उपनिषद्, उपनिषत्، نقحر: Upaniṣad، لفظی ترجمہ: 'باطنی نظریہ، ایک استاد کے پاس بیٹھنا') ہندو مت کی قریباً دوسو مقدس اور نظری کتب کے مجموعے کا نام ہے جن میں سے پرانی ترین کتب زیادہ تر وید کی فلسفیانہ تشریح سے متعلق ہیں۔ انھیں ہندو مت کے متعدد اولیاء رشی (سنسکرت: ऋषि، نقحر: r̥ṣi، لفظی ترجمہ: 'بابا') کی جانب منسوب کیا جاتا ہے۔ اُپنِشد، سنسکرت کے تین لفظوں اُپ+نِ+شد کا مرکب ہے، جس کے معنی قریب نیچے بیٹھنا ہے۔ بالفاظ دیگر مرشد کے قدموں میں معرفت و حصول علم کے واسطے بیٹھنا۔ اپنیشد کسی ایک کتاب کا نہیں بلکہ سلسہ کتب اور فلسفے کا نام ہے، جو موضوع کے اعتبار سے مابعدالطبیعیاتی اور اسلوب کے لحاظ سے شعری اد ب کا حسین مرقہ ہے۔ اُپنِشد کی تعلیمات کا منبع توحید، حق پرستی اور عرفان ذات ہے۔ یہ ظاہری عبادات، مذہبی رسومات، جنتروں، منتروں کی بجائے خود آگاہی، حقیقت اولی کی تلاش اور تقوی پر زور دیتی ہے۔ ممتاز ہندو فلسفی اور عالم شنکر اچاریہ نے اُپنِشدوں کی تعلیمات پر بڑا زور دیا اور کئی ایک اُپنِشدوں کی تفسیریں لکھیں۔
یہ مضمون ہندوی متن پر مشتمل ہے۔ موزوں معاونت کے بغیر آپ کو ہندوی متن کی بجائے سوالیہ نشان، خانے اور بے معنی حروف نظر آسکتے ہیں۔ |
اُپنِشدوں کی معروف اقسام
ترمیماکثر قدیم تحریریں اُپنِشدوں کی تعداد بتاتی 108 ہیں، تاہم ان میں سے 10 اہم یہ ہیں۔
- ایشا
- کینا
- کتھا
- پرشن
- مندوک
- تے ترییا
- اتاریا
- چندوگیا
- برھادارنیک
- اقتباس|ٓٓ اپا = اضافہ، تکلمہ+ نشد = گورو کے نذدیک بیٹھنا جس چیلا سری علوم کی تعلیم پاتا ہے۔ لیکن کچھ کو قواعد ان دونوں کو لغوی معنوں سے اختلاف ہے۔ کچھ اس کی تعریف ’اصل یا حقیقت کے علم‘ اور دوسرے اسے ’خفیہ اصول‘ قرار دیتے ہیں۔ لیکن خود اُپنِشدوں کے مشمولات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سری علوم (مخفی) علم خفیہ طور پر پڑھانے کے لے ے لکھے گئے ہیں۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ دو سو سے کچھ اوپر سبھی اُپنِشد اسی موضوع پر ہیں۔ بعض فاضل قرار دیتے ہیں فقط تیرہ یا چودہ اپنشد سری علوم پر مشتمل ہیں۔ ماہرین اُپنِشدوں کو چھ اقسام میں بانٹے ہیں اور یہ تقسیم مواد کی نوعیت پر مبنی ہے، (1 ( ویدانت کے اصول ( 2 ) یوگ (3 ) سنیاس ( 4 ) شیو ( 5 ) کچھ دوسرے عقائد۔ تیرہ یا چودہ کلاسیکل اپنشدوں کا زمانہ تصنیف خارجی حوالوں سے متعین نہیں کہا جا سکتا ہے، لیکن اندرونی حوالوں سے پتہ چلتا ہے کہ700 سے 300 قبل مسیح تک کے دوران لکھے گئے ہیں۔ چھ اس کے اولین عہد، چھ وسطی یا قبل بدھ عہد اور قبل پانی عہد میں، جب کہ باقی دو بدھ مت کے قیام کے فوراً بعد احاطہ تحریر میں آئے ہیں۔ اولین چھ میں برہد، چان اور کینا شامل ہیں۔ دوسرے میں کاتھک، شوتا شوتر، مہا نارائن، اشا، مندک اور پراشن شامل ہیں۔ جب کہ تیسرے میں میترانیہ اور مندوکیہ شامل ہیں۔ پہلے چھ طرز نگارش اور زبان میں براہمنوں کے سے ہیں، سادگی اور خوبصورتی سے مرصع ہیں۔ دوسرے گروہ میں سے کچھ نظم میں ہیں اور پہلے کے برعکس یوگ اور سامکھیہ خیالات کے عکاس ہیں۔ یہ بھی ممکن ہے بعد کے مطالعہ کرنے والوں نے تنقیدی جائزے کے دوران یہ اضافہ کیا ہو۔ آخر دو کا زبان اور نفس مضمون ہر دو اعتبار سے ویدی عہد کے بعد کے ہیں۔ کچھ اُپنِشد بعد ازاں براہمنوں اور پھر ویدوں کا حصہ بن گئے۔ مثلاً برہدار پہلے ست برہمن کا حصہ بنے اور وہاں سے سفید یجر وید میں شامل کردیے گئے۔ اُپنِشدوں کو براہمنوں کے رویے اور مذہبی اجارداری کے خلاف ایک رد عمل کیا جاتا ہے۔ مذہب کی بے لچک تشریح کے خلاف تحریک میں پرہتوں کے کچھ مکتب فکر بھی شامل ہو گئے، خصوصاً آخری اُپنِشدوں کے حوالے سے یہ بات زیادہ وثوق سے کہی جا سکتی ہے ۔[1]
دارا شکوہ نے دس اُپنشدوں کا سنسکرت سے فارسی میں ترجمہ کرایا تھا۔ اس مجموعے کا نام سراکبر ہے اور اس کے انگریزی، فرانسیسی اور جرمن زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں۔
بیرونی روابط
ترمیم- http://www.hindunet.org/upanishads
- http://sanskrit.gde.to/doc_upanishhat
- http://www.veda.harekrsna.cz/encyclopedia/upanisads.htm
حوالہ جات
ترمیم- ↑ منو دھرم شاشتر۔ گلوسری ( کشاف اصطلاحات) ترجمہ ارشد رازی