ابو سہل ہیثم بن جمیل انطاکی ، الحافظ الامام، بغدادی، آپ انطاکیہ کے رہنے والے تھے۔آپ حدیث نبوی کے ثقہ راویوں میں سے ایک ہیں۔

ہیثم بن جمیل
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش انطاکیہ ، بغداد
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو سہل
عملی زندگی
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد حماد بن سلمہ ، مالک بن انس
نمایاں شاگرد احمد بن حنبل
شعبۂ عمل روایت حدیث

روایت حدیث

ترمیم

حماد بن سلمہ، لیث، زہیر بن معاویہ، مالک بن انس، شریک، مندل بن علی اور ان کے طبقے سے روایت ہے۔ راوی: احمد بن حنبل، محمد بن یحییٰ ذہلی، محمد بن عوف، یوسف بن مسلم وغیرہ۔[1]

جراح اور تعدیل

ترمیم

احمد بن عدی جرجانی نے کہا: "وہ حافظ نہیں ہے، وہ قابل اعتماد لوگوں سے غلطیاں کرتا ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ جان بوجھ کر جھوٹ نہیں بولے گا۔" ابو حاتم بن حبان بستی نے انھیں"کتاب الثقات" ثقہ لوگوں میں ذکر کیا ہے۔ ابو حفص عمر بن شاہین نے کہا: ثقہ ہے۔ ابو نعیم اصبہانی نے کہا: ترک کر دیا گیا۔ احمد بن حنبل نے کہا: "ثقہ ہے، وہ ابو کامل اور ابو سلمہ الخزاعی کے ساتھ بغداد کے محدثین میں سے تھے، ہیثم ان تینوں میں سب سے زیادہ حافظہ رکھتے تھے اور ابو کامل کے مقابلے میں حدیث میں زیادہ ماہر تھے۔ ۔" احمد بن صالح عجلی نے کہا: "بغدادی صاحب سنت ، جو انطاکیہ میں رہتا ہے، ثقہ ہے۔" ابراہیم بن اسحاق الحربی کہتے ہیں: "وہ ثقہ ہے، تو ابراہیم سے کہا گیا کہ وہ حدیث میں ثقہ تھے، تو انھوں نے کہا، " جہاں تک دیانت کا تعلق ہے تو وہ رد نہیں کیا جاتا تھا"قابل قبول ہے۔" ابن حجر عسقلانی نے کہا: "علم حدیث میں ثقہ ہے۔" امام دارقطنی نے کہا: "ثقہ، حافظ۔" الذہبی نے کہا: حافظ ثقہ ہے۔ [2] [3]

وفات

ترمیم

عبد الباقی بن قانع کہتے ہیں: ان کی وفات سنہ 213ھ میں ہوئی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ 2016-12-26 بذریعہ وے بیک مشین
  2. معلومات الراوي إسلام ويب آرکائیو شدہ 2017-01-12 بذریعہ وے بیک مشین
  3. أبو الحجاج يوسف المزي، بشار عواد تحقيق معروف (1400 هـ = 1980)۔ تهذيب الكمال في أسماء الرجال۔ مج30 (1 ایڈیشن)۔ بيروت: مؤسسة الرسالة۔ صفحہ: 367