یزید بن ابراہیم تستری
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش بصرہ تستر
کنیت ابو سعید
عملی زندگی
طبقہ سادسہ
ابن حجر کی رائے ثقہ ، ثابت
ذہبی کی رائے ثقہ
نمایاں شاگرد عبد اللہ بن مبارک ، وکیع بن جراح ، عبد الرحمن بن مہدی ، یزید بن ہارون ، ابو داؤد ، حماد بن اسامہ
پیشہ محدث

یزید بن ابراہیم تستری، ابو سعید بصری ، بنو تمیم کے غلام ( 86ھ - 163ھ[1] آپ بصرہ کے بڑے ائمہ اور ثقہ حدیث نبوی کے راویوں میں سے ہیں۔آپ ثقہ اور ثابت ہیں، سوائے اس روایت کے جو قتادہ کی سند پر ہو ، جس میں وہ نرم مزاج تھے[2] ۔ [3] حافظ الذہبی کہتے ہیں: «

[4] ابو ولید کہتے ہیں: ان کی وفات ایک سو اکسٹھ ہجری میں ہوئی، ان کے پوتے، ابوبکر محمد بن سعید نے کہا: "میرے دادا کی وفات ایک سو اڑسٹھ ہجری میں ہوئی۔"

روایت حدیث ترمیم

شیوخ: محمد بن سیرین، حسن، عطاء بن ابی رباح، ابن ابی ملیکہ، عمرو بن دینار، ابو زبیر، قتادہ بن دعامہ، ایوب سختیانی اور ایک گروہ سے روایت ہے۔ تلامذہ:راوی: ابن مبارک، وکیع بن جراح، عبد الرحمن ابن مہدی، یزید بن ہارون، ابوداؤد، ابو اسامہ، ابو الولید، مسلم بن ابراہیم، محمد بن سنان عوقی، عفان، ابو سلمہ تبوذکی، علی بن جعد، ہدبہ بن خالد، حجاج بن منہال، ابو عمر حوضی، شیبان بن فروخ اور دیگر۔

جراح اور تعدیل ترمیم

ابو احمد بن عدی الجرجانی:لا باس بہ " اس کے پاس صحیح احادیث ہیں اور وہ ان لوگوں میں سے ہیں جو اپنی احادیث کو لکھتے ہیں اور ان میں کوئی حرج نہیں ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ صدوق ہے۔ابو حاتم رازی: ثقہ ہے اور ایک مرتبہ: ثابت ہے۔ ابو حاتم بن حبان بستی نے کتاب الثقات: ان کا ذکر ثقہ لوگوں میں کیا ہے۔ ابو زرعہ رازی نے کہا: ثقہ ہے۔ احمد بن حنبل: حدیث میں ثقہ اور قابل اعتماد ہے۔ احمد بن شعیب نسائی نے کہا: ثقہ ہے۔ احمد بن صالح المصری: ثقہ ہے۔ ابن حجر عسقلانی: ثقہ اور ثابت ہے سوائے قتادہ کی روایت کے۔ حافظ ذہبی نے کہا :ثقہ ہے۔ سعید بن عامر الدبائی: دیانت دار مسلمان۔ عبد الرحمٰن بن الحکم زغبہ: اصحاب الحسن میں ان سے زیادہ قابل اعتماد کوئی نہیں۔ علی بن مدینی: وہ ہمارے نزدیک ثقہ ہے اور ایک مرتبہ: یہ الحسن اور ابن سیرین سے ثابت ہے۔ عمرو بن علی الفلاس: ثقہ۔ محمد بن سعد، الواقدی کا مصنف: ثقہ اور ثابت ہے۔ محمد بن عبد اللہ بن نمیر: اس پر اعتماد کرو۔ وکیع بن الجراح: ثقہ، ثقہ۔ یحییٰ بن سعید القطان: یزید بن ابراہیم، قتادہ کے نزدیک ایسا نہیں ہے۔ یحییٰ بن معین: ثقہ اور ابن مہرز کی روایت میں ان کی سند میں، انھوں نے کہا: وہ ربیع اور صبیع اور مبارک بن فضالہ سے زیادہ بلند ہے۔ یزید بن زریع عیشی نے کہا: میں نے حسن بصری کے ساتھیوں میں سے ان سے زیادہ قابل اعتماد کسی کو نہیں دیکھا۔ [4]

وفات ترمیم

آپ نے 168ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. tarajm.com https://web.archive.org/web/20210927174903/https://tarajm.com/people/14123۔ 27 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  2. "موسوعة الحديث : يزيد بن إبراهيم"۔ hadith.islam-db.com۔ 2 ديسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  3. "يزيد بن ابراهيم التستري ابو سعيد - The Hadith Transmitters Encyclopedia"۔ hadithtransmitters.hawramani.com۔ 13 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  4. ^ ا ب "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة السادسة - يزيد بن إبراهيم- الجزء رقم7"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 نوفمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021