یہ وطن تمہارا ہے
ایک پاکستانی ملی نغمہ
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
یہ وطن تمھارا ہے کلیم عثمانی کا لکھا ہواایک پاکستانی ملی نغمہ ہے۔[1]
نغمہ
ترمیم- یہ وطن تمھارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے
- یہ چمن تمھارا ہے، تم ہو نغمہ خواں اس کے
- اس چمن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے
- اس زمیں کا ہر ذرہ آفتاب تم سے ہے
- یہ فضا تمھاری ہے، بحر و بر تمھارے ہیں
- کہکشاں کے یہ اجالے، رہ گذر تمھارے ہیں
- اس زمیں کی مٹی میں خون ہے شہیدوں کا
- ارضِ پاک مرکز ہے قوم کی امیدوں کا
- نظم و ضبط کو اپنا میرِ کارواں جانو
- وقت کے اندھیروں میں اپنا آپ پہچانو
- یہ زمیں مقدس ہے ماں کے پیار کی صورت
- اس چمن میں تم سب ہو برگ و بار کی صورت
- دیکھنا گنوانا مت، دولتِ یقیں لوگو
- یہ وطن امانت ہے اور تم امیں لوگو
- میرِ کارواں ہم تھے، روحِ کارواں تم ہو
- ہم تو صرف عنواں تھے، اصل داستاں تم ہو
- نفرتوں کے دروازے خود پہ بند ہی رکھنا
- اس وطن کے پرچم کو سربلند ہی رکھنا
- یہ وطن تمھارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے
- یہ چمن تمھارا ہے، تم ہو نغمہ خواں اس کے
متعلقہ مضامین
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ پاکستان کرونیکل۔ کراچی: فضلی سنز۔ 2010۔ صفحہ: 863۔ ISBN 978-969-9454-00-4