1971 کی تحریک عدم تعاون اس وقت کے مشرقی پاکستان (اب بنگلہ دیش) میں اسی سال مارچ میں عوامی لیگ اور پاکستان کی فوجی حکومت کے خلاف عوام کی طرف سے ایک تاریخی تحریک تھی۔ یکم مارچ کو پاکستان کی قومی اسمبلی کے اجلاس کی معطلی کے اعلان کے بعد عوام کی بے ساختہ تحریک شروع ہوئی تاہم تحریک عدم تعاون کا باقاعدہ آغاز شیخ مجیب الرحمٰن کی کال پر 2 مارچ کو ہوا اور 25 مارچ تک جاری رہی۔[1] یہ تحریک کل 25 دن تک جاری رہی۔[2] اس تحریک کا بنیادی مقصد پاکستان کی مرکزی حکومت سے مشرقی پاکستان کی خود مختاری کو یقینی بنانا تھا۔[3] اس عرصے کے دوران مشرقی پاکستان کی سویلین انتظامیہ پر مغربی پاکستان کی مرکزی حکومت کا کنٹرول تقریباً نہ ہونے کے برابر ہو گیا۔ تحریک کے ایک مرحلے پر چھاؤنی سے باہر پورا ملک عملی طور پر شیخ مجیب الرحمٰن کے حکم پر چل رہا تھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. سیلینا حسین (16 دسمبر 2020)۔ "অসহযোগের উত্তাল দিন"۔ Prothom Alo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-10
  2. محمد شاہجہاں (28 مارچ 2022)۔ "বঙ্গবন্ধুর অসহযোগ আন্দোলন"۔ Jugantor۔ Daily Jugantor۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-10
  3. "Non-Cooperation Movement, 1971"۔ بنگلہ پیڈیا۔ ڈھاکہ: بنگلہ دیش ایشیاٹک سوسائٹی۔ 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-10