1989ء میں تقریباً دو ماہ تک جاری بھاگل پور فساد میں ایک ہزار سے زیادہ مسلمانوں کا قتل کیا گيا تھا۔ اور بعد میں فساد کے متاثرین کے مکانات، دکانیں، کھیت اور دوسری جائدادوں پر دیگر لوگوں نے جبری قبضہ کر لیا تھا یا انھیں خوفزدہ کرکے اونے پونے دام دے کر خرید لیا تھا۔[3]

1989 بھاگل پور تشدد
بسلسلہ بھارت میں مذہبی تشدد
Location of the Bhagalpur district in Bihar, India
تاریخاکتوبر–نومبر 1989
مقام
طریقہ کارقتل، معاندانہ آتش زدگی اور لوٹ مار
تنازع میں شریک جماعتیں
متاثرین
نامعلوم
(the total dead numbered around 1000, around 900 were Muslims; it was difficult to establish the religious identity of other victims)[1]
تقریباً 900 قتل[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Charu Gupta and Mukul Sharma (جولائی 1996)۔ "Communal constructions: media reality vs real reality"۔ Race & Class۔ 38 (1)۔ doi:10.1177/030639689603800101۔ 23 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2013 
  2. BBCUrdu.com