1MDB اسکینڈل، ملائیشیا میں ہونے والا ایک بہت ہی بڑا مالیاتی غبن ہے۔ 1MDB سے مراد 1Malaysia Development Berhad ہے جو حکومت ملیشیا کا ایک ادارہ ہے۔ 2015ء میں ملیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق پر الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے لگ بھگ 70 کروڑ امریکی ڈالر کے برابر رقم اس ادارے کے توسط سے اپنے ذاتی بینک کھاتوں میں منتقل کری۔[1]
اس ادارے کا نہ کوئی بزنس ایڈریس ہے نہ کوئی آڈٹر۔ لیکن اس پر 11.73 ارب امریکی ڈالر کا قرضہ ہے۔ یہ ادارہ گولڈمین سیکس (Goldman Sachs) کی وساطت سے بنا جس نے 30 کروڑ ڈالر فیس وصول کی۔
1MDB اسکینڈل سے ثابت ہوتا ہے کہ جمہوری حکومت اور عالمی بینکاروں کا گٹھ جوڑ عوام کے کے لیے کتنا تباہ کن ہو سکتا ہے۔

انجام

ترمیم

23 اگست 2022ء کو سابقہ وزیر اعظم نجیب رزاق کو 12 سال کی جیل کی سزا سنائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی اس پر 21 کروڑ رنگٹ یعنی 4 کروڑ برطانوی پاونڈ کا جرمانہ بھی ہوا۔[2]

اقتباس

ترمیم
  • اس اسکینڈل سے جان چھڑانے کے لیے گولڈمین سیکس کو پانچ سالوں میں پانچ ارب ڈالر ادا کرنے پڑے۔
"It took five years and $5 billion to resolve this,"[3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی ربط

ترمیم