2002ء میں پاکستان میں دہشت گردی
2002ء میں، 15 دہشت گردانہ، باغیانہ اور فرقہ وارانہ واقعات میں 60 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہونے کی اطلاعات جمع کی گئی۔
فروری 2002ء
ترمیممارچ – مئی 2002ء
ترمیم- 17 مارچ —اسلام آباد میں سخت حفاظتی سفارتی انکلیو میں ایک پروٹسٹنٹ چرچ پر دستی بم حملہ میں، ایک امریکی سفارت کار کی بیوی اور بیٹی سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے، دیگر 40 افراد زخمی ہوئے۔[3]
- 7 مئی — اقبال ٹاؤن، لاہور میں ڈرائیور، ایک پولیس والے اور معروف مذہبی سکالر پروفیسر ڈاکٹر غلام مرتضی ملک کو دو مسلح افراد نے قتل کر دیا۔[4]
- 8 مئی — بس بم دھماکے، کراچی میں 11 فرانسیسی اور 3 پاکستانی ہلاک کے قریب شیرٹن ہوٹل۔[5]
تفصیلی مضمون کے لیے 2002 کراچی بس پر بم حملہ ملاحظہ کریں۔
جون 2002ء
ترمیمجولائی 2002ء
ترمیماگست 2002ء
ترمیمستمبر 2002ء
ترمیماکتوبر 2002ء
ترمیمنومبر 2002ء
ترمیمدسمبر 2002ء
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "خالد شیخ محمد: ڈینیئل پرل کا سر قلم" سی این این، 15 مارچ 2007
- ↑ "مسجد حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہو گئی" ڈان، 28 فروری 2002
- ↑ "پاکستان چرچ بمباروں کا شکار" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ archives.cnn.com (Error: unknown archive URL) سی این این، 18 مارچ 2002
- ↑ "ڈاکٹر غلام مرتضی ملک، پولیس اہلکار اور ڈرائیور کو ہلاک کر دیا گیا" ڈان، 8 مئی 2002
- ↑ 11 فرانسیسی ہلاک، مشتبہ شخص گرفتار یو ایس اے ٹوڈے