2011ء فیصل آباد دھماکا
2011 فیصل آباد حملہ 8 مارچ 2011 کو واقع ہوا [1]، دھماکا میں 25 افراد ہلاک اور تقریباً 127 افراد شدید زخمی ہوئے جب ایک سی۔ این۔ جی گیس اسٹیشن پر کھڑی گاڑی دھماکا سے تباہ ہو گئی [2]۔
پس منظر
ترمیمفیصل آباد پاکستان کا تیسرا بڑا شہر ہے اور صوبئہ پنجاب کا اہم صنعتی مرکز ہے ؛ یہ فیصل آباد شہر میں اپنی طرح کا پہلا واقع ہے کیونکہ اب سے پہلے یہ علاقہ ایس کارروائیوں سے پاک رہا ہے۔ فیصل آباد شہر پاکستانی ٹیکسٹائیل صنعت کا مرکز بھی ہے۔
بم دھماکا قریب 10:30 بجے صبح میں ہوا جس سے جائے وقوع پر سات فٹ گہرا اور پندرہ فٹ چوڑا گڑھا پڑ گیا[1]۔ مقامی اداروں کی اطلاع کے مطابق دھماکا ٹویوٹا کرولا گاڑی میں ہوا، دھماکا میں چالیس کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا[3]۔
اس علاقہ کو حساس اداروں کا مرکز کہا جاتا ہے اور دھماکا کے نتیجہ میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا اور حساس ادارہ کا دفتر بھی تباہ ہوئے ہیں [2]۔ دھماکا کے نتیجہ میں کئی گیس کے سلنڈر پھٹنے سے مزید تباہ کاری ہوئی اور کئی گاڑیوں اور عمارتوں کو نقصان پہنچا[4]۔
دھماکا سے پمپ مٹّی کا ڈھیر بن گیا۔ امدادی حکام نے اپنی سرگرمیاں شروع کر دیں تاکہ زخمیوں اور ہلاک شدگان کو ملبہ سے نکالا جا سکے [2] ۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Salman Masood (8 March 2011)۔ "فیصل آباد کار بم دھماکا میں 24 افراد ہلاک"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2011
- ^ ا ب پ "فیصل آباد سی-این-جی اسٹیشن پر دھماکا، 25 ہلاک"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 8 March 2011۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2011
- ↑ "پیڑول پمپ دھماکا"۔ Australian Broadcasting Corporation۔ 8 March 2011۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2011
- ↑ "'فیصل آباد، پاکستان بم دھماکا"۔ BBC۔ 8 March 2011۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2011