ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ
ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ امریکہ کے شہر نیویارک میں قائم ایک بلند عمارت ہے جسے امریکی انجمن برائے شہری انجینیئرز نے جدید دنیا کے 7 عجائبات میں سے ایک قرار دیا ہے۔
شریو، لیمب اینڈ ہیرمون کی ڈیزائن کردہ یہ عمارت 1931ء میں مکمل ہوئی اور 1972ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی تعمیر تک دنیا کی بلند ترین عمارت کے اعزاز کی حامل رہی۔ 11 ستمبر 2001ء کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی تباہی کے بعد ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ ایک مرتبہ پھر نیویارک شہر کی بلند ترین عمارت بن چکی ہے۔ یہ شکاگو کے سیئرز ٹاور کے بعد امریکا کی بلند ترین عمارت ہے۔
عمارت کی کل بلندی انٹینا سمیت ایک ہزار 454 فٹ (443 میٹر) ہے جبکہ چھت تک بلندی 1250 فٹ (381میٹر) ہے۔ ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ میں 102 منزلیں ہیں۔ یہ 100 سے زیادہ منزلیں رکھنے والی دنیا کی پہلی عمارت ہے جبکہ ریکارڈ 41 سال یہ دنیا کی بلند ترین عمارت رہی۔
ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ میں 6 ہزار 500 کھڑکیاں، 73 برقی سیڑھیاں اور 1860 سیڑھیاں ہیں۔
یکم مئی 2006ء کو ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ نے اپنی 75 ویں سالگرہ منائی۔
اپنے قیام سے 1940ء کی دہائی تک عمارت کے اکثر دفاتر خالی پڑے تھے اور یہ "ایمپٹی اسٹیٹ بلڈنگ" مشہور ہو گئی۔ ابتدائی سالوں میں 30 سے زائد افراد نے عمارت کی چھت سے کود کر خود کشی کی۔ 1947ء میں تین ہفتوں کے دوران 5 افراد کی کودنے کی کوشش پر مشاہداتی ٹیرس پر باڑھ نصب کردی گئی۔
تصاویر
ترمیمذیلی تصاویر دیکھنے کے لیے تصویرکے نیچے اسکرول کو ماؤس کے ذریعے گھمائیے
ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے نیویارک شہر کا 360° پر مکمل نظارہ (2005)
360°
نیویارک شہر کا مکمل نظارہ، ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ بائیں جانب درمیان میں ہے (دسمبر 2005ء)
-
عمارت کا ایک دلکش بیرونی نظارہ -
ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ، رات کے وقت -
ایف 16 طیارے نیویارک شہر پر پرواز کرتے ہوئے، ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ نمایاں ہے
متعلقہ مضامین
ترمیمبیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |