سوزش کو طب و حکمت میں التِہاب کہا جاتا ہے اور انگریزی میں اس کو inflammation کہتے ہیں۔ طب میں سوزش سے مراد ایک جاندار کے جسم کا ایک ایسے رد عمل کی ہوتی ہے جو وہ کسی بھی قسم کی چوٹ یا صدمے کے بعد (یا کہ لیں کہ اس کے خلاف) ظاہر کرتا ہے، اس رد عمل میں درد، سوجن، سرخی اور حرارت کی علامات نمایاں ہوتی ہیں۔

التہاب میں نمایاں ہونے والے پانچ اہم اشارات۔
التہاب کے وقت ؛ عدیلات (neutrophils) (جامنی رنگ میں) دموی اوعیہ (blood vessels) سے ہجرت کر کہ کیمحرک (chemotaxis) کے عمل سے سوزشی نسیج کی جانب جاتے ہیں۔ اور وہاں پہنچ کر خلوی اکل (phagocytosis) کے ذریعے ممراض (pathogen) کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

چند اہم الفاظ

inflammation
inflammatory
inflamed

الہتاب / سوزش
ملتہب
التہابی

طبی الفاظ میں التہاب کی تعریف یوں کی جاتی ہے کہ یہ ایک چوٹ یا صدمے یا کسی نسیج پر ضرر کے رد عمل میں پیدا ہونے اولا ایک ایسا محلی (localized) رد عمل ہوتا ہے کہ جو ضرری سازندہ (injurious) کو یا تو ختم کردیتا (یا کرنے کی کوشش کرتا ہے) یا اس کو رقیق (dilute) کردیتا ہے (تاکہ اس کی طاقت کم ہوجائے) اور یا پھر دیواربند (wall off) کردیتا ہے تاکہ اس کی تباہ کاری محدود کی جاسکے۔ اپنے حادی (acute) وقت پر اس میں پانچ بنیادی علامات نمایاں ملتی ہیں۔

نگار خانہ

ترمیم