قانونِ لینز یا لینز کا قانون (انگریزی: Lenz's law) لینز نے 1834 میں بنایا تھا۔ اس کے مطابق برقی مقناطیسی امالے(electromagnetic induction) کی وجہ سے بننے والی امالی امالی برقی رو (induced current) کی سمت ہمیشہ ایسی ہوتی ہے کہ اسے پیدا کرنے والی حرکت یا تبدیلی کی مخالفت ہوتی ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو ایک برقی جنیریٹر ایک دفعہ اسٹارٹ کرنے کے بعد بغیر ایندھن خرچ کیے ہمیشہ ہمیشہ بجلی مہیا کرتا رہتا جو ناممکن بھی ہے اور قانون بقائے توانائی کے خلاف بھی ہے۔

اگر ایک طاقتور مقناطیسی میدان میں ایک دھاتی سکہ گرایا جائے تو اس کے گرنے کی رفتار ہلکی ہو جاتی ہے کیونکہ مقناطیسی میدان میں حرکت کرتے ہوئے سکہ میں پیدا ہونے والی برقی رو لینز کے قانون کے مطابق حرکت کی مخالفت کرتی ہے(اور سکہ گرم بھی ہو جاتا ہے) دیکھیے * آہستہ نیچے گرنا.
اسی طرح اگر ایک مقناطیس کو کسی تانبے پیتل یا ایلومینیم کی عمودی کھڑی نلکی کے اندر گرایا جائے تو وہ بہت آہستہ نیچے گرتا ہے دیکھیئے یوٹیوب پر

مزید دیکھیے

ترمیم