جرافی تفریسہ
جرافی تفریسہ (raster scan) کو جرافی تفریس (scanning) بھی کہا جاتا ہے اور اس سے مراد اس تفریسے کی ہوتی ہے کہ جو اپنی تصاویر اخذ کرنے اور پھر ان کی تعمیرمکرر (reconstruection) کر کہ بعید نما کے تظاہرہ پر پیش کرنے کے قرینے میں مستطیل ساخت رکھتا ہے۔ انگریزی لفظ raster اصل میں جرافہ (جرافہ) کے ليے لاطینی لفظ rastrum سے ماخوذ ہوا ہے جو بذات خود جرافہ سے کھرچنے (scrape) کے ليے radere سے ماخوذ بتایا جاتا ہے؛ چونکہ جرافہ ایک دندانہ دار آلہ ہوتا ہے جس کی شکل ایک آہنی ہل (harrow) سے ملتی جلتی ہوتی ہے اسی ليے اسے پرانی لغات میں آہن سای اور یا پھر خاک کش بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس سے زمین کھرچ کر ہموار کی جاتی ہے اور اس سے جب کسی جگہ پر کھرچا جائے تو اس پر ایک قرینے میں دھاریاں سی بن جاتی ہیں جو شطرنج کے تختے پر پڑی دھاریوں سے تشبیہ کی وجہ سے اس لفظ کے ليے لفظ شطرنجی کو متبادل رکھنے کا باعث بنتی ہیں اور فارسی میں raster کے لیے لفظ شطرنجی بھی پایا جاتا ہے۔ گو اس کو اردو میں چھینکے سے چھینکی بھی کہا جا سکتا ہے کیونکہ چھینکے پر بھی شطرنج نما چھوٹے خانے ہوتے ہیں، لیکن اس لفظ میں انسانی چھینکنے کے عمل سے کوئی تفریق باقی نہیں رہ جاتی جبکہ لفظ شطرنجی خاصہ طویل لگتا ہے اس ليے یہاں عربی اساس جرافہ سے جرافی کو raster کے ليے اختیار کیا گیا ہے۔