آفاق بیگم
آفاق بیگم (وفات: 1528ء) ہرات میں تیموری سلطنت کے حکمران سلطان حسین مرزا بایقرا کی زوجہ، تیموری سلطنت کی ملکہ اور سلطان ابو سعید میرزا کی بیٹی تھیں۔
آفاق بیگم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
وفات | سنہ 1528ء ہرات |
شریک حیات | سلطان حسین مرزا بایقرا |
والد | ابو سعید میرزا |
بہن/بھائی | |
درستی - ترمیم |
سوانح
ترمیمآفاق بیگم کے متعلق ابتدائی معلومات یا تفصیلات دستیاب نہیں ہوسکیں اور نہ اُن کے سال پیدائش کے متعلق کوئی شواہد موجود ہیں۔ آفاق بیگم نہایت باسلیقہ، دانشمند اور باشعور خاتون تھیں۔ وہ ماوراء النہر کے تیموری سلطان ابوسعید مرزا کی بیٹی تھیں۔
ازدواج
ترمیمآفاق بیگم سلطان حسین مرزا بایقرا کی پہلی بیوی تھیں جو ہرات میں تیموری سلطنت کی ایک شاخ کا حکمران تھا۔ ایک عرصے تک جب آفاق بیگم سے کوئی اولاد نہ ہو سکی تو آفاق بیگم نے اپنی ایک منہ بولی بہن سے سلطان حسین مرزا بایقرا کی شادی کروا دی جس سے سلطان حسین مرزا بایقرا کے نو لڑکے لڑکیاں پیدا ہوئیں۔ اِن سب کو آفاق بیگم نے اپنے سایہ عاطفت میں لے لیا اور اِن سب کی ایسی عمدہ تربیت کہ نہ حقیقی ماں سے ممکن تھی اور نہ کسی اور سے۔ سب اہل خاندان اور دوسرے لوگوں نے بیگم کی اِس کاوش و اِیثار کی تعریف و تحسین کی اور اِس سے آفاق بیگم کا بلند مرتبہ تیموری سلطنت میں بڑھتا چلا گیا۔[1]
ظہیر الدین محمد بابر اور آفاق بیگم
ترمیمآفاق بیگم سلطان ابو سعید میرزا کی بیٹی تھیں جو ظہیر الدین محمد بابر کا دادا تھا اور آفاق بیگم کے بھائی عمر شیخ مرزا والیٔ فرغانہ تھے۔ اِس رشتے داری میں آفاق بیگم ظہیر الدین محمد بابر کی پھوپھی تھیں۔ دونوں کے مابین بہترین قرابت داری قائم رہی۔ خود ظہیر الدین محمد بابر نے تزک بابری میں ایسی چند ملاقاتوں کا ذِکر بھی کیا ہے۔ ایک بار آفاق بیگم ملاقات کو آئیں تو بابر بادشاہ نے اُن کے سامنے دِیدۂ و دِل فرشِ راہ کردیے اور حد سے بڑھ کر تواضع کی۔ بابر بادشاہ اکثر آفاق بیگم کی تعریف کیا کرتا تھا۔ ایک بار اُس نے کہا کہ: ’’آفاق بیگم بڑی وفادار اور مہربان خاتون ہے، جب اُس کا شوہر بیمار ہوا تو اُس نے حرم شاہی کی تمام بیگمات سے بڑھ کر اُس کی خدمت کی اور خبر گیری کرتی رہی۔[2]
وفات
ترمیم4 مئی 1506ء کو سلطان حسین مرزا بایقرا نے ہرات میں وفات پائی اور آفاق بیگم اپنے شوہر کے اِنتقال کے بعد 26 سال تک زندہ رہیں اور اِس تمام مدت میں وہ ہرات میں زندگی بسر کرتی رہیں۔ 934ھ مطابق 1528ء کو ہرات میں وفات پائی۔ بابر بادشاہ کو آفاق بیگم کی وفات کی خبر تب ملی جب وہ چندیری کے محاصرے میں مصروف تھا۔[3]