آل انڈیا آزاد مسلم کانفرنس
آل انڈیا آزاد مسلم کانفرنس جیسے آزاد مسلم کانفرنس بھی کہا جاتا تھا، ہندوستان کے وطن پرست مسلمانوں کی جماعت تھی۔ آل انڈیا مسلم لیگ کی حصول پاکستان کی تحریک کے جواب میں مخالف مسلم جماعتوں نے آل انڈیا آزاد مسلم کانفرنس قائم کی۔ یہ دراصل 12 مسلم جماعتوں کا اتحاد تھا جن کے مقصد ہندوستان کے بٹوارے کو روکنا تھا ۔
تحریک کی رکن جماعتیں
ترمیم- سندھ اتحاد پارٹی[1]
- جمعیت علمائے ہند[2]
- مجلس احرار[2]
- All India Momin Conference[2]
- All India Shia Political Conference[2]
- خدائی خدمتگار[2]
- Krishak Praja Party[2]
- Anjuman-i-Watan Baluchistan[2]
- All India Muslim Majlis[2]
- Jamiat Ahl-i-Hadis[2]
- Assam Valley Muslim Party
- یونینسٹ پارٹی (پنجاب)[1]
- All India Sunni jamiyyathul ulema
قرارداد پاکستان پر رد عمل
ترمیمآزاد کانفرنس نے 23 مارچ 1940 کے مسلم لیگ کی قرارداد لاہور کے جواب میں فوری طور پر 19 اپریل 1940 کو "یوم ہندوستان" منایا اور اسی دن پہلی دفعہ مسلم لیگ کی طرف سے نام دی گئی "قرارد لاہور" کو بطور تضحیک " قرارداد پاکستان مردہ باد" کے نعرے بھی لگوائے ۔ جس کے بعد مسلم لیگ نے بھی اسے قرارداد پاکستان کہنا شروع کر دیا ۔
فعالیت کا عرصہ
ترمیم1940 سے 1947 درمیان آزاد کانفرنس اپنے مد مقابل مسلم لیگ کی نسبت زیادہ متحرک تھی ۔ بمبئی کرونیکل نے 18 اپریل 1946 میں لکھا تھا کہ "مسلم نیشنلسٹ پارٹیوں کے اجلاس مسلم لیگ کے اجلاس کی نسبت پانچ گنا زیادہ بڑے ہوا کرتے ہیں "
لیڈران
ترمیماس تحریک میں شامل جماعتوں کے رہنماؤں میں ابوالکلام آزاد ،عبد المطلب مظومدار،عبد الصمد خان اچکزئی ،اللہ بخش سومرو،فخر الدین علی احمد ،فضل حسین،عنایت اللہ خان مشرقی ،خان عبد الغفار خان،خان عبد الجبار خان ،مغفور احمد اعجازی ،ملک خضر حیات ٹیوانہ ،مولانا عطا اللہ شاہ بخاری،مولانا سید حسین احمد مدنی ،مولانا،مختار احمد انصاری ،رفیع احمد کدوائی ،شوکت اللہ شاہ انصاری ،شیخ عبد اللہ اور عبید اللہ سندھی جیسی نامور شخصیات شامل تھیں۔