آل انڈیا ترنمول کانگریس
آل انڈیا ترنمول کانگریس (انگریزی: All India Trinamool Congress) بھارت میں قومی سطح کی سیاسی پارٹی ہے۔ 1998ء میں ممتا بنرجی نے اس کی بنیاد رکھی تھی۔ ابھی وہ مگربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ہیں۔ بھارت کے عام انتخابات، 2014ء کے بعد ترنمول کانگریس چوتھی بڑی پاڑی بن کر ابھری اور اس کے کھاتے میں 34 نشستیں آئیں۔
مخفف | AITC |
---|---|
صدر | ممتا بنرجی |
سیکرٹری جنرل | Subrata Bakshi |
بانی | ممتا بنرجی |
لوک سبھا رہنما | Sudip Bandyopadhyay |
راجیہ سبھا رہنما | Saugata Roy |
تاسیس | 1 جنوری 1998 |
تقسیم از | انڈین نیشنل کانگریس |
صدر دفتر | 30B, Harish Chatterjee Street, Kolkata 700 026 |
طلبا تنظیم | Trinamool Chatra Parishad |
یوتھ ونگ | آل انڈیا ترنمول کانگریس |
خواتین وِنگ | All India Trinamool Mahila Congress |
لیبر ونگ | Trinamool Trade Union Congress |
کسان ونگ | All India Trinamool Kisan Congress |
نظریات | Civic nationalism سیکولرازم Democratic socialism[1] |
سیاسی حیثیت | Centre-left |
ای سی آئی حیثیت | National political party |
اتحاد | قومی جمہوری اتحاد (بھارت) (1999−2001) متحدہ ترقی پسند اتحاد (2009−2012) Third Front (2012−present) |
لوک سبھا میں نشستیں | 22 / 545 [2](موجودہ 541 ارکان + 1 اسپیکر) |
راجیہ سبھا میں نشستیں | 13 / 245
|
West Bengal Legislative Assembly میں نشستیں | 213 / 295
|
انتخابی نشان | |
ویب سائٹ | |
aitcofficial |
تاریخ
ترمیمترنمول کانگریس کے وجود میں آنے سے قبل ممتا بنر جی تقریباً 26 برسوں تک انڈین نیشنل کانگریس کا حصہ رہیں۔ اس کے بعد انھوں نے اپنی سیاسی پارٹی تشکیل دی جسے ترنمول کانگریس ک نام دیا۔ رسمی طور پر دسمبر 1999ء میں بھارتی الیکشن کمیشن نے ترنمول کانگریس کو رجسٹر کیا اور کورا گھاس پھول کا نشان دیا۔ 2 ستمبر 2016ء کو ترنمول کانگریس کو قومی پارٹی کا درجہ ملا۔و3و
نندی گرام تحریک
ترمیمدسمبر 2006ء میں نندی گرام کے لوگوں کو ہلدیا ڈولپ مینٹ کی طرف سے نوٹس آیا کہ نندی گرام کی زمین ضبط کرلی جائے گی جس سے تقریباً 70,000 لوگوں کے بے گھر ہونے کا اندیشہ ہے۔و4و لوگوں زمین کے اس قبضہ کے خلاف تحریک شروع کر دی اور ترنمول کانگریس نے اس تحریک کی رہنمائی کی۔ 14 مارچ 2007ء کو پولس کی گولی باری میں 14 لوگوں کی موت ہو گئی اور کئی لاپتہ ہو گئے۔ سی بی آئی سمیت کئی ذرائع کا کہنا تھا کہ پولس کے ساتھ سی پی ایم کے کارکنوں نے بھی گولی باری کی تھی۔و4و
نندی گرام/سنگور کے بعد انتخابات
ترمیمبھارت کے عام انتخابات، 2009ء میں ترنمول کانگریس کو 19 نشستیں حاصل ہوئیں۔ 2010 کولکاتا میونسپل انتخابات میں پارٹی نے 141 میں سے 97 نشستیں جیتیں۔
دیگر ریاستوں میں ترنمول کانگریس
ترمیمتریپورہ
ترمیمسابق قائد حزب اختلاف اور اس وقت کے ایم ایل اے سدیپ روئے برمن 6 مزید ایم ایل اے کے ساتھ انڈین نیشنل کانگریس چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں آگئے۔ ان کے ساتھ کئی سابق وزراء اور سینیر صوبہ اور ضلع کے لیڈر بھی ان کے ساتھ ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے۔تریپور میں کوئی مضبوط علاقائی پارٹی نہ ہونے کے سبب ترنمول کانگریس کو خوب بڑھنے کا موقع ملا لیکن جلد ہی صوبہ میں پارٹی نے اپنا اثر کھونا شروع کر دیا۔ پارٹی سے مدد نہ ملنے کی وجہ سے صوبہ کے کئی وزرا اور ایم لیڈروں نے ترنمول کانگریس چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔
منی پور
ترمیممنی پور کے اسمبلی انتخابات، 2012ء میں پارٹی کو 8 نشستیں ملیں اور کل ووٹ میں 10 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی اور ساتھ ہی منی پور اسمبلی میں حزب اختلاف کا درجہ ملا۔2017ء میں پارٹی بس ایک نشست جیت پائی اورصرف 5.4 ووٹ ہی لے سکی۔ اس سال اس کے واحد ایم ایل اے نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو حکومت بنانے میں تعاون دیا۔
کیرل
ترمیمکیرل میں پارٹی 2012ء سے اپنا وجود رکھتی ہے۔ پارٹی نے بھارت کے عام انتخابات 2014ء میں کیرل سے بھی اپنے امیدوار کھڑا کیے اور ایسے ہی ریاست کے 2016ء اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا۔ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے امیدواروں نے تکنیکی وجوہات کی بنا پر بنا پارٹی کے نشان کے انتخابات میں حصہ لیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Constitution of All India Trinamool Congress"۔ AITC official۔ 13 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2019
- ↑ "Members: Lok Sabha"۔ loksabha.nic.in۔ لوک سبھا سیکریٹریٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2019