ابراج البیت
ابراج البیت سعودی عرب کے شہر مکہ میں زیر تعمیر ایک عمارت ہے جو 2010ء میں مکمل ہوگی۔ یہ حجم کے اعتبار سے دنیا کی سب سے بڑی اور سعودی عرب کی سب سے بلند عمارت ہوگی جس کی بلند 785 میٹر ہوگی۔ اس طرح وہ دنیا کی بلند ترین عمارات میں سے ایک ہوگی۔
ابراج البیت ٹاورز | |
---|---|
ابراج البيت | |
جنوری 2017ء میں مسجد الحرام سے لی گئی ابراج البیت کی ایک تصویر | |
عمومی معلومات | |
قسم | متفرق استعمال: ہوٹل، رہائشی |
مقام | مکہ، سعودی عرب |
آغاز تعمیر | 2004 |
اونچائی | |
تعمیراتی | 601 میٹر (1,972 فٹ)[1] |
اوپر کی منزل | 558.7 میٹر (1,833 فٹ)[1] |
مشاہدہ گاہ | 558.7 میٹر (1,833 فٹ)[1] |
تکنیکی تفصیلات | |
منزلوں کی تعداد | 120 [1] |
منزل رقبہ | مینار: 310,638 میٹر2 (3,343,680 فٹ مربع) تعمیر: 1,575,815 میٹر2 (16,961,930 فٹ مربع)[1] |
ڈیزائن اور تعمیر | |
معمار | دار الہندسہ ماہر تعمیرات |
اہم ٹھیکیدار | مجموعہ بن لادن |
اس زیر تعمیر عمارت کو مسجد حرام سے ملحقہ علاقے میں تعمیر کیا جا رہا ہے جس کا مقصد حجاج کرام اور رمضان کے مہینے میں عمرہ کرنے والے افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر انھیں رہائش کی بہتر سہولیات مہیا کرنا ہے۔
ابراج البیت 7 عمارتوں کا مجموعہ ہوگا جس میں ایک 4 منزلہ خریداری مرکز اور 8 ہزار گاڑیاں کھڑی کرنے کی سہولت بھی مہیا کی جائے گی۔ رہائشی برج میں مستقل رہائشی سہولیات میسر ہوں گی جبکہ دو ہیلی پورٹ اور ایک مجلسی مرکز بھی اس میں تعمیر کیا جائے گا۔ مجموعی طور پر اس میں 65 ہزار افراد رہائش اختیار کرسکیں گے۔
ابراج البیت کی مرکزی عمارت کی بلندی 577 میٹر یعنی (1893 فٹ) ہوگی جبکہ اس کی کل منزلیں 76 ہوں گی۔
اس عمارت میں شامل 7 برج، ان کی بلندی اور تکمیل کے سال درج ذیل ہیں :
عمارت نام | بلندی | سالِ تکمیل |
---|---|---|
ہوٹل ٹاور | 577 میٹر | 2010ء |
حجر | 260 میٹر | 2009ء |
زمزم | 260 میٹر | 2006ء |
مقام | 240 میٹر | 2008ء |
سارہ | 240 میٹر | 2008ء |
مروہ | 240 میٹر | 2006ء |
صفا | 240 میٹر | 2007ء |
اوپر بائیں: | میٹروپولیٹن ٹاور |
نیچے بائیں: | ایلن بریڈلے گھنٹہ گھر (سابقہ سب سے بڑا گھنٹہ گھر) |
وسط: | ابراج البیت |
اوپر دائیں: | بگ بین گھنٹہ گھر |
نیچے دائیں: | ریملن گھڑی |
حوالہ جات
ترمیمبیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر ابراج البیت سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |