ابن البناء المراکشی
ابو العباس احمد بن محمد بن عثمان الازدی المراکشی، ابن البناء کے نام سے مشہور ہوئے کیونکہ ان کے والد “بنا” (تعمیراتی کام کرنے والا) تھے، وہ “المراکشی” کے لقب سے بھی معروف ہوئے کیونکہ وہ مراکش میں رہے اور وہیں تعلیم پائی اور وہیں انتقال کیا۔. ان کے بارے میں مؤرخوں میں اختلاف پایا جاتا ہے، کہیں پر ان کی تاریخِ وفات 721 ہجری درج ہے تو کہیں پر 723 ہجری، کچھ کا خیال ہے کہ وہ غرناطہ میں پیدا ہوئے اور کچھ لوگ مراکش ان کی جائے پیدائش بتاتے ہیں، اسی طرح ان کے سالِ پیدائش میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے مگر حتمی طور پر ان کا سالِ پیدائش 639 اور 656 ہجری کے درمیان کوئی سال بتایا جاتا ہے۔
ابن البناء | |
---|---|
(عربی میں: ابن البناء المراكشي)،(عربی میں: ابن البناء المراكشي, أحمد بن محمد بن عثمان)[1] | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: ابن البناء المراكشي, أحمد بن محمد بن عثمان)[1] |
پیدائش | 29 یا 30 دسمبر 1256 مراکش, مراکش |
وفات | 31 جولائی 1321 مراکش شہر |
رہائش | Islamic civilization |
شہریت | المغرب [2] |
عملی زندگی | |
پیشہ | ریاضی دان ، ماہر فلکیات ، منجم ، مصنف |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | الجبرا ، ہندسہ |
درستی - ترمیم |
ابن البناء بہت سارے علوم کے ماہر تھے، لیکن ریاضی اور اس سے متعلق علوم میں خاص شہرت پائی، وہ ایک زرخیز سائنس دان تھے، انھوں نے عدد، حساب، ہندسہ، جبر اور فلکیات پر ستر سے زائد کتب ورسائل لکھے جن کی اکثریت ضائع ہو گئی اور مغربی سائنس دان ان کی مکتوبات میں سے بہت کم مواد تلاش کر پائے، لیکن جو کر پائے اس کا زیادہ تر حصہ انھوں نے اپنی زبان میں ترجمہ کر لیا تب ان پر انکشاف ہوا کہ حساب، جبر اور فلکیات کے بہت سارے بنیادی نظریات کا سہرا ابن البناء کے سر جاتا ہے۔
ابن البناء کی شہرت کی ایک بڑی وجہ ان کی کتاب “کتاب تلخیص اعمال الحساب” ہے جو ان کی مشہور اور نفیس ترین تصنیف ہے، یہ کتاب سولہویں صدی عیسوی کے اواخر تک مغرب میں پڑھائی جاتی رہی، اس کتاب کے علاوہ ابن البناء کی جبر ومقابلہ پر دو اور مشہور کتابوں “کتاب الاصول والمقدمات فی الجبر والمقابلہ” اور “کتاب الجبر والمقابلہ” کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ان کی دیگر قابل ذکر تصانیف میں ان کا ہندسہ پر ایک رسالہ، فلکیاتی زیچ اور “کتاب المناخ” ہے جس میں فلکی ٹیبل اور ان کی تیاری کے بارے میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، ابن البناء نے انیسویں اور بیسوی صدی کے سائنسدانوں کی بھی بھربور توجہ حاصل کی۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ناشر: او سی ایل سی — ربط: وی آئی اے ایف آئی ڈی
- ↑ تاریخ اشاعت: 17 ستمبر 2012 — https://libris.kb.se/katalogisering/mkz1wgt51gr61g3 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018