ابو الحسن علی بن عبید اللہ بن نصر بن عبید اللہ بن سہل ابن زاغونی بغدادی اپنے زمانے کے امام، علامہ اور حنابلہ کے شیخ تھے، مشہور کتاب "الایضاح فی اصول الدین" کے مؤلف ہیں۔

ابن زاغونی
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1063ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 28 نومبر 1132ء (68–69 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
فقہی مسلک حنبلی
عملی زندگی
پیشہ فقیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فقہ ،  اجتہاد   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت و سیرت

ترمیم

سنہ 455 ہجری میں پیدا ہوئے، اس زمانے کے بڑے اجل ائمہ سے علم حاصل کیا اور حدیث کی سماعت کی۔[1]

علم حدیث پر خوب توجہ دی اور خوب حاصل کیا، اس کے علاوہ ان کے بہت سے اجتہادات اور فتاویٰ بھی ہیں، بعض فتاویٰ و اجتہادات میں تفرد بھی رکھتے ہیں، مثلاً ان کا فتویٰ ہے کہ: "اگر کوئی مستأمن دار الاسلام میں تجارت کی غرض سے داخل ہو تو اس سے خمس (پانچواں حصہ) لیا جائے گا، لیکن اگر کوئی ذمی دار الاسلام میں تجارت کرے تو اس سے خمس (پانچواں حصہ) لیا جائے گا"۔ یہ ان کا منفرد اجتہاد ہے، جو حضرت عمر بن خطاب اور امام احمد بن حنبل اور ان کے مذہب کے خلاف ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ابن زاغونی مقلد نہیں تھے، دلائل سے اجتہاد کیا کرتے تھے اور اپنے اجتہاد کے مطابق فتویٰ دیا کرتے تھے اور عمل کیا کرتے تھے، چاہے ان کا اجتہاد اس زمانہ کے بڑے علما و فقہا کے خلاف ہی کیوں نہ ہو، اسی سے ان کی ہمت اور فکری آزادی نیز حنبلی مذہب اور اس کے فقہا کی وسعت فکر کا پتا چلتا ہے وہ کس طرح آزادی سے اجتہاد کیا کرتے تھے۔[2]

اساتذہ

ترمیم
  • ابو جعفر بن مسلمہ
  • عبد الصمد بن مامون
  • ابو محمد بن ہزارمرد
  • ابن ناقور
  • ابن بسری

تلامذہ

ترمیم

ابن زاغونی کے بہت سے اجل اور قابل فخر تلامذہ بھی ہیں، جن میں سے چند یہ ہیں:

  • ابو بکر ابن زاغونی (ان کے بھائی ہیں)
  • سلفی
  • ابن ناصر
  • ابن عساکر
  • ابو موسیٰ مدینی
  • علی بن عساکر بطائحی
  • ابو القاسم بن شدقینی
  • مسعود بن غیث دقاق
  • ابو الفرج بن جوزی
  • برکات ابن ابی غالب
  • عمر بن طبرزد

علما کی آرا

ترمیم
  • ابن جوزی کہتے ہیں: «میں ان کے (ابن زاغونی) کے ساتھ ایک زمانے تک رہا، ان سے علم حاصل کیا، ان سے فقہ و وعظ لکھا، 17 محرم سنہ 527 ہجری میں ان کی وفات ہوئی، جنازہ میں حاضر مجمع کا شمار ناممکن تھا۔»

وفات

ترمیم

ابن زاغونی کی وفات 17 محرم الحرام سنہ 527 ہجری میں ہوئی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. سير أعلام النبلاء الطبقة الثامنة والعشرون أبو الحسن ابن الزاغوني آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ library.islamweb.net (Error: unknown archive URL) المكتبة الإسلامية. وصل لهذا المسار في 4 مايو 2016
  2. علما حنابلة مارسوا الاجتهاد في عصر التقليد - خلال القرنين 6 - 7 الهجريينشبكة الألوكة. وصل لهذا المسار في 4 مايو 2016 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ majles.alukah.net (Error: unknown archive URL)