ابن الفرس
ابن الفرس اندلسی ( 524ھ - 597ھ ) ابو محمد عبد المنعم بن محمد بن عبد الرحیم خزرجی غرناطی اندلسی مالکی جو ابن الفرس / 597ھ کے نام سے مشہور تھے ۔ اندلس کے ممتاز عالم دین تھے ۔
ابن الفرس | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | نومبر1130ء غرناطہ |
وفات | 11 مارچ 1201ء (70–71 سال) مالقہ |
وجہ وفات | طبعی موت |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
پیشہ | سائنس دان |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیموہ عبد المنعیم بن محمد بن عبد الرحیم بن محمد خزرجی، غرناطی ہیں۔ وہ ابن الفرس کے نام سے مشہور ہیں، اور ان کی کنیت ابو محمد ہے، اور ان میں سے بعض انہیں ابو عبد اللہ کہتے ہیں۔ وہ ایک ایسے گھر میں پلا بڑھا جو اسلامی علوم میں دلچسپی رکھتا تھا، جیسا کہ ابن الابار نے اپنے دادا عبد الرحیم بن محمد خزرجی کے بارے میں بتایا ہے۔ ایک فقیہ، حدیث کا عالم اور قرات کا عالم۔ ابن الفرس نے 519ھ میں قرطبہ (اسپین) کا سفر کیا جہاں اس کی ملاقات ابن عتاب، ابن الوراق، ابوبکر ابن العربی اور دیگر لوگوں سے ہوئی۔[1] [2] [3][4].[5]
وفات
ترمیمشیخ عبد المنعم نے 597ھ (11 مارچ 1201ء) کے مہینے کے چوتھے اتوار کو ظہر کی نماز کے دوران وفات پائی۔ اسے باب البیرہ کے باہر دفن کیا گیا اور اس کے جنازے میں بہت سے لوگوں نے شرکت کی۔[6]
تصانیف
ترمیم- أحكام القرآن : وهو تفسير .
- اختصر كتاب الأحكام السلطانية للإمام الماوردي وكتاب النسب لأبي عبيد القاسم بن سلام.
- كتاب في صناعة الجدل.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ابن عبد الملك المراكشي: الذيل والتكملة لكتابي الموصول والصلة: السفر 5/ ق 1 ص 68
- ↑ ابن فرحون: الديباج المذهب في معرفة أعيان علماء المذهب، ج 2، ص 133، الطبعة القاھرۃ
- ↑ ترجمة المؤلف من أحکام القرآن: ص 7 ، الطبعة الأولیٰ ، 2006، دار ابن حزم، بیروت، لبنان
- ↑ التكملة : 3/ 128
- ↑ نفس المصدر السابق : 3/ 58 _ 59
- ↑ ترجمة المؤلف من أحکام القرآن: ص 13، دار ابن حزم، بیروت، لبنان، الطبعة الأولیٰ ، 2006