ابن صباغ مالکی
انسان
ابن صباغ مالکی – علی بن محمد بن احمد، نور الدين ابن الصَّبَّاغ (پیدائش: 784 ھ– وفات: 855ھ) فقہ مالکی کے فقیہ، محدث اور عالم تھے۔ ابن صباغ کی وجہ شہرت اُن کی تصنیف الفصول المہمۃ فی معرفۃ احوال الآئمہ ہے جو تشیع میں بھی مناقب اہل بیت میں ایک شاہکار کتاب تصور کی جاتی ہے۔
ابن صباغ مالکی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | فروری1383ء مکہ |
وفات | نومبر1451ء (67–68 سال) مغربی یروشلم |
مدفن | مامن اللہ قبرستان ، مغربی یروشلم |
عملی زندگی | |
تلمیذ خاص | شمس الدین سخاوی |
پیشہ | فقیہ ، محدث ، عالم |
درستی - ترمیم |
سوانح
ترمیمپیدائش
ترمیمابن صباغ کی پیدائش 784 ھ میں مکہ میں ہوئی۔ نام علی بن محمد، والد کا نام محمد بن احمد اور لقب نور الدین ہے۔[1]
شیوخ
ترمیمابن صباغ نے جن اساتذہ سے علم حدیث و علم فقہ کی تحصیل کی، اُن میں سے چند اساتذہ یہ ہیں:
- ابی بکر عبد اللہ بن الحسین بن عمر المراغی ، زین الدین ابی محمد(متوفی 816ھ)
- محمد بن محمد بن محمد بن سلیمان البکری القاہری (متوفی 851ھ)
- علی بن محمد بن ابی بکر البدری الشیبی الحجبی (متوفی 815ھ)
- محمد الجمال ابوالمکارم بن ظہیرہ (متوفی 819ھ)
- عبد الوہاب بن عبد اللہ بن اسعد الیافعی المکی، تاج الدین ابی محمد (متوفی 805ھ )
- عبد الواحد بن ابراہیم بن احمد بن ابی بکر الفوی المرشدی ، جلال الدین (متوفی 838ھ)
وفات
ترمیمابن صباغ کی وفات مغربی یروشلم میں 855ھ میں ہوئی۔ آپ کی تدفین مامن اللہ قبرستان میں کی گئی۔
کتابیات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ الضوء اللامع لاهل القرن التاسع، جلد 5، صفحہ 283۔