ابوالفضل بیہقی
ابوالفضل محمد بن حسین بیہقی علاقہ بیہق کے شہر حارث آباد میں پیدا ہوا۔ نیشا پور میں تحصیل علم کے بعد غزنی کے دربار میں رسائی حاصل ہوئی۔ عبد الرشید کے دور میں دیوان رسائل کا رئیس مقرر ہوا۔ لیکن حاسدوں کی سازش کے باعث محبوس ہوا۔ رشید کے خاتمے کے بعد زندان سے نجات ملی اور باقی عمر تصنیف و تالیف میں گزار دی۔ اس کی یادگار تاریخ بیہقی یا تاریخ مسعودی ہے جو تیس جلدوں پر مشتمل ہے۔ لیکن اب صرف ایک حصہ باقی رہ گیا ہے۔
ابوالفضل بیہقی | |
---|---|
(فارسی میں: ابوالفضل محمد بن حسین بیهقی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 995ء [1] سبزوار |
وفات | 21 ستمبر 1077ء (81–82 سال)[2] غزنی |
رہائش | نیشاپور غزنی |
شہریت | سلطنت غزنویہ دولت سامانیہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | مورخ ، مصنف ، منشی |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی ، عربی |
کارہائے نمایاں | تاریخ بیہقی |
درستی - ترمیم |
- ↑ عنوان : Encyclopædia Iranica — ناشر: جامعہ کولمبیا — ایرانیکا آئی ڈی: https://www.iranicaonline.org/articles/bayhaqi-abul-fazl-mohammad-b — بنام: ABU’L-FAŻL BAYHAQĪ
- ↑ https://pantheon.world/profile/person/Abu'l-Fadl_Bayhaqi