ابو الخیر خان (1412-1468) خانہ بدوش ازبک قبائل کا رہنما تھا۔ ابو الخیر خان 1412ء میں پیدا ہوا- ان کے والد کا نام دولت شیخ ابن ابراہیم خان تھا جو شیبان خان کے خاندان سے تھے - شیبان خان دراصل جوجی خان کا سب سے چھوٹا بیٹا تھا۔ تو گویا یہ چنگیز خان کے اہل خانہ سے تعلق رکھتے تھے - شروع میں شیبان خان کے خاندان کے لوگ مغربی سائبیریا میں مقیم تھے اور اس علاقے کا نام شیبانی اردو تھا - شیبانی اردو نے 1282ء میں اسلام قبول کر لیا - بعد ازاں ایک بڑے دھڑے کی تقسیم ہوئی جس کا نام ازبک پڑ گیا اور وہ ماوراء النہر کی طرف ایک نئی زندگی کی تلاش میں نکلے -

ابو الخیر خان نے اپنی قوم کی سربراہی 1428ء میں شروع کی- ان کے دور میں وہ علاقے جو کبھی جوجی خان نے اپنے بیٹے شیبان خان کے سپرد کیے تھے، اب چھوٹے چھوٹے حصوں ميں بٹ چکے تھے - ابو الخیر خان نے ان مختلف خانہ بدوش گروپوں کو اپنے ماتحت لا کر اپنی "ازبک" قوم کو مضبوط کیا- ابو الخیر خان کے راستے میں صرف ایک آدمی رکاوٹ کی دیوار بن رہا تھا اور وہ سائبیریا کا خان، قازی محمد خان تھا- قازی محمد خان ایک معارکہ میں مارا گیا، جس کے بعد ابو الخیر خان مغربی سائبیریا کا خان بنا تھا۔ اگلے چار سال پورے خطے میں ان کے کنٹرول کو مضبوط بنانے میں خرچ کیے گئے - ان کا ساتھ مغل قبیلہ منگودائی جسے منگیت بھی کہتے ہیں، کے سردار وقاس بیگ نے دیا- 1430 - 1431 ء میں دونوں نے مل کر خوارزم پر حملہ کیا اور دار الحکومت کہنہ گرگانج پر قابض ہوئے، تاہم 1431ء کے موسم گرما میں شہر اور علاقہ حالی کر دیا - ابو الخیر خان نے 1435-1436ء کو دوبارہ خوارزم پر حملہ کیا- اس طرح کے کیے حملے استراخان پر بھی کیے - 1446ء سے اس نے تیموری سلطنت پر بھی حملے شروع کر دیے - مگر ابو سعید میرزا کی درخواست پر وہ اس کا اتحادی بن گیا اور میرزا عبد اللہ‎ کو 1451ء سمرقند کے اقتدار سے ہٹا کر ابو سعید میرزا نے اسے مار ڈالا-

1465-66 ء میں ایک گروہ قزاق کے دو رہنما جانی بیگ خان اور قرائی خان نے ابو الخیر خان کی بڑھتی ہٹدھرمیوں کی وجہ سے علیحدگی کا اعلان کیا- ابو الخیر خان نے ان کے خلاف کارروائی شروع کی جس کی وجہ سے وہ دونوں مغولستان کے خان ایسین بوقا کی پناہ میں آگئے - وہاں انھیں کوزی باشی کے علاقے میں جگہ دی- یہاں سے انھوں نے جدوجہد جاری رکھی اور خانان قزاق کی بنیاد رکھی-

ابو الخیر خان 1468ء کو انتقال کر گیا؛ اگرچہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ 1469 یا 1470 کو انتقال کیا- خان کی وفات کے بعد ان کے پوتے محمد شیبانی خان نے اقتدار سنبھالا اور ازبک قبائل کو مکمل طور پر متحد کرنے میں کامیاب ہوا - بعد ازاں ماوراء النہر کو مستقل طور پر اپنا وطن بنا لیا جہاں آج تک ازبک قوم مقیم ہے -