ابو القاسم شاطبی
ابو القاسم ابن فیرُّہ ابن خلف ابن احمد رعینی شاطبی (538-590 ھجری/ 1144-1194 عیسوی) ایک مسلمان عالم دین تھے اور شاطبہ اندلس (اسپین) کے رہنے والے تھے۔
ابو القاسم شاطبی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | مئی1144ء شاطبہ |
تاریخ وفات | 19 جون 1194ء (49–50 سال) |
شہریت | اندلس |
عارضہ | اندھا پن |
عملی زندگی | |
پیشہ | الٰہیات دان ، خطیب ، قاری ، محدث |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | قرأت ، علم حدیث |
درستی - ترمیم |
حیات اور خدمات
ترمیمشاطبی 538 ھجری مطابق 1144عیسوی میں اندلس میں پیدا ہوئے۔[1] وہ 574 ھجری میں مصر منتقل ہو گئے جہاں 22 جمادی الثانی 590 ھجری میں ان کی وفات ہوئی۔[1] انھوں نے حرز المعانی و وجہ التہانی تصنیف کی جو متن الشاطبیہ سے معروف ہے۔پاکستانی عالم فتح محمد پانی پتینے اس کی شرح لکھی جو عنایات رحمانی سے موسوم ہے۔[2]
ان کی دیگر تصانیف میں عقيلة أتراب القصائد في أسنى المقاصد، ناظمۃ الزہر ااور قصیدہ دالیہ شامل ہیں۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب تھانوی 2019, p. 32.
- ↑ الیاس ابن احمد البرماوی (2000)۔ "فتح محمد"۔ إمتاع الفضلاء بتراجم القراء فيما بعد القرن الثامن الهجري (بزبان عربی)۔ 1۔ مدینہ: دار الندوہ العالمیہ۔ صفحہ: 235–236
- ↑ تھانوی 2019, p. 34.
کتابیات
ترمیم- اظہار احمد تھانوی (2019)۔ ایضاح المقاصد۔ لاہور: قرات اکیڈمی۔ صفحہ: 32–34