ابو بکرہ ثقفی نفیع بن حارث بن کلدہ ہے [1] کہا جاتا ہے کہ نفیع بن مسروح (وفات : 51ھ / 671ء) ۔ بصرہ میں مقیم صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے ۔ جو طائف میں بنو ثقیف کے خادم تھے، اسلام قبول کرنے کے بعد اپنے آپ کو عتیق النبی کہتے تھے۔

ابو بکرہ ثقفی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 7ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طائف   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 710ء کی دہائی  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بصرہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش بصرہ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت خلافت راشدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد امۃ اللہ بنت ابی بکرہ ،  عبد الرحمن بن ابی بکرہ   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
پیشہ فوجی افسر ،  محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں غزوہ طائف   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے والا پہلا شخص طائف سے تھا جو اس کے محاصرے کے دوران تھا، اس لیے انہیں ابوبکرہ کا لقب دیا گیا۔ کیونکہ وہ طائف کی دیواروں سے ایک گھرنی کے ساتھ لٹکا ہوا تھا جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا محاصرہ کیا تو وہ 631ء میں اس کے ساتھ ہو گئے۔ انہوں نے صحابہ سے ایک سو بتیس احادیث روایت کی ہیں۔ اس نے مشاجرات صحابہ کے وقت گوشہ نشینی اختیار کر لی تھی اور مسلمانوں کے درمیان ہونے والی اندرونی جنگوں (الجمال اور صفین) میں حصہ نہیں لیا، آپ کی وفات 51ھ اکیاون ہجری میں ہوئی۔[2][3]

روایت حدیث

ترمیم

ان کے چار بیٹوں نے ان سے روایت کی ہے: عبید اللہ، عبد الرحمٰن، عبد العزیز، مسلم، ابو عثمان نہدی، حسن بصری، محمد بن سیرین، عقبہ بن سحبان، ربعی بن حراش، احنف بن قیس وغیرہ۔ وہ بصرہ میں رہتے تھے، اور فقہاء صحابہ میں سے تھے اور امیر معاویہ کے خاندان میں سے تھے ان کی والدہ سمیہ تھیں، اس لیے وہ زیاد بن ابیہ کے ماموں تھے۔

وفات

ترمیم

آپ نے امیر معاویہ کے عہد حکومت میں سنہ 51ھ میں بصرہ میں وفات پائی ۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "أبو بكرة رضي الله عنه وخبر جلد عمر له - إسلام ويب - مركز الفتوى"۔ www.islamweb.net (بزبان عربی)۔ 27 أكتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2021 
  2. محمد بن الحسن بن العربيّ بن محمد الحجوي الثعالبي الجعفري الفاسي (ت ١٣٧٦هـ) الحجوي (١٤١٦هـ- ١٩٩٥م)۔ كتاب الفكر السامي في تاريخ الفقه الإسلامي۔ 3 (1 ایڈیشن)۔ دار الكتب العلمية -بيروت-لبنان۔ صفحہ: 313 
  3. "ابو بكرة نفيع بن الحارث بن كلدة - The Hadith Transmitters Encyclopedia"۔ hadithtransmitters.hawramani.com۔ 30 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2024