ابو حسن علی بن احمد بن مرزبان بغدادی (متوفی 366ھ، بمطابق 977 ء، [2] ) آپ ایک مجتہد ، شافعی المسلک فقیہ اور عالم ہیں۔ انہوں نے فقہ ابو حسن بن القطان سے سیکھی اور ان سے آگے شیخ ابو حامد اصفرائینی نے سیکھی جب وہ پہلی بار بغداد پہنچے تو آپ کے تلامذہ میں شامل ہو گئے تھے۔آپ ایک متقی فقیہ تھے اور کہا جاتا ہے کہ انہوں نے کہا: میں کسی ایسے شخص کو نہیں جانتا جس نے مجھ پر ظلم کیا ہو۔ اس کا ذکر کتاب الروضة والمهذب میں بارہا آیا ہے۔ [3]

محدث ، فقیہ
ابو حسن بن مرزبان
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 977ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات طبعی موت
رہائش بغداد
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو حسن
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
نسب البغدادی
استاد ابن قطان بغدادی (فقیہ)   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نمایاں شاگرد ابو حامد اسفرائینی
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

وفات

ترمیم

آپ کی وفات اپنے شیخ ابن القطان سے سات سال بعد رجب تین سو چھیاسٹھ (366ھ) میں ہوئی۔ [4][5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://mewikisv.com/wiki/%D8%A3%D8%A8%D9%88_%D8%A7%D9%84%D8%AD%D8%B3%D9%86_%D8%A8%D9%86_%D8%A7%D9%84%D9%85%D8%B1%D8%B2%D8%A8%D8%A7%D9%86
  2. عمر رضا كحالة۔ معجم المؤلفين۔ مج7۔ صفحہ: 12 
  3. عمر رضا كحالة۔ معجم المؤلفين۔ مج7۔ دمشق۔ صفحہ: 12 
  4. طبقات الشافعية الكبرى، تاج الدين السبكي، 3/ 346
  5. الاجتهاد وطبقات مجتهدي الشافعية، محمد حسن هيتو، ص227