ابو حسن بن کیسان
ابو احسن محمد بن احمد بن کیسان (؟ - 299ھ / 912ء) بغدادی نحوی مکتب کے ابتدائی علما میں سے ایک تھے جو مبرد بصری اور ابو عباس ثعلب کوفی کے افکار سے گہرے طور پر متاثر تھے۔
ابو حسن بن کیسان | |
---|---|
(عربی میں: محمد بن أحمد بن إبراهيم)[1] | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 844ء [2] |
تاریخ وفات | سنہ 912ء (67–68 سال)[2] |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمابن كيسان کے بارے میں تراجم کی کتب میں ان کی پیدائش کا سال ذکر نہیں کیا گیا، لیکن ان کی ولادت کو تیسرے صدی ہجری کے پہلے تہائی میں اندازہ کیا جاتا ہے۔ ان کی ابتدائی زندگی اور جوانی کے بارے میں بھی تفصیلات موجود نہیں ہیں۔ ابن کيسان نے مبرد بصری اور ثعلب کوفی سے علم حاصل کیا اور بغدادی مکتب کے ابتدائی نحویوں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہوں نے بصری اور کوفی دونوں مکاتب فکر کے نظریات کو محفوظ کیا اور اپنے اجتہادات میں ان دونوں مکاتب کے خیالات کو یکجا کیا۔ خاص طور پر وہ مبرد بصری اور ثعلب کوفی کے افکار سے گہرے طور پر متاثر تھے۔ شوقی ضیف کے مطابق، ابن کیسان بغدادی مکتبِ نحو کے بانی سمجھے جاتے ہیں۔ ان کی مجالس میں امراء، شیوخ اور عام لوگ شریک ہوتے، اور وہ سب سے برابری سے پیش آتے۔ ابو بکر بن مجاہد نے انہیں مبرد اور ثعلب سے برتر نحوی قرار دیا، جبکہ ابو حیان توحیدی نے ان کی مجلس کو سب سے زیادہ فائدہ مند اور علوم سے بھرپور کہا۔[3][4][5][6]
وفات
ترمیمابن کیسان 299ھ میں بغداد میں، خلیفہ المقتدر باللہ کے دور میں وفات پا گئے۔
تصانیف
ترمیمابن کیسان نے بہت سی تصانیف لکھیں جن میں سے اکثر ضائع ہو چکی ہیں اور وہ درج ذیل ہیں۔:[5][3]
|
|
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب مصنف: خیر الدین زرکلی — عنوان : الأعلام — : اشاعت 15 — جلد: 5 — صفحہ: 308 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/ZIR2002ARAR
- ^ ا ب سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp00355172 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2018
- ^ ا ب عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص. 118
- ↑ أحمد الطنطاوي. نشأة النحو وتاريخ أشهر النُّحاة. دار المعارف - القاهرة. الطبعة الثانية - 1995. ص. 176. ISBN 977-02-4922-X
- ^ ا ب ابن كيسان (محمد بن أحمد ـ). نبيل أبو عمشة، على الموسوعة العربية. المجلد السادس عشر، صفحة 670. تاريخ الولوج: 25 أغسطس 2016 آرکائیو شدہ 2017-07-06 بذریعہ وے بیک مشین [مردہ ربط]
- ↑ أبو البركات الأنباري. نزهة الألباء في طبقات الأدباء. المجلد الأول، ص. 178