ابو سعید حسنی
سید شاہ ابو سعید بن شاہ محمد ضیاء بن شاہ سید آیت اللہ بن شاہ علم اللہ حسنی رائے بریلوی سلسلہ احسنیہ مجددیہ کے جلیل القدر مشائخ میں سے تھے۔ علوم ظاہری کی تحصیل کے بعد مولانا سید محمد صابر کے ہاتھ پر بیعت کی اور ایک مدت تک ذکر و شغل اور مجاہدات کرتے رہے، اپنے والد کے خلیفہ شاہ محمد یونس سے مجاز بیعت ہوئے۔ پھر دہلی جا کر شاہ ولی اللہ دہلوی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سلوک کی تحصیل کی، شاہ ولی اللہ کی وفات کے بعد شاہ محمد عاشق پھلتی سے استفادہ کیا۔ شاہ محمد عاشق پھلتینے اجازت و خلافت کے ساتھ تفسیر و حدیث، فقہ و تصوف، نحو و صرف نیز سارے اعمال و اشغال میں اجازت دی۔ ان کی نسبت بہت قوی اور صحبت بڑی مؤثر تھی۔ ان کے ذوق وکمالات اور معارف کا اندازہ اس خط کتابت سے ہوتا ہے جو ان کے اور شاہ ولی اللہ دہلوی کے درمیان ہوئی تھی۔ شاہ ابو سعید حسنی شاہ ولی اللہ دہلوی کے مخصوص لوگوں میں سے تھے۔ 9 رمضان المبارک 1193ھ کو رائے بریلی میں وفات پائی۔ خلفاء میں میر عبد السلام بدخشانی، شیخ محمد میر داد انصاری قاری مکی، مولانا جمال الدین بن محمد صدیق قطب، مولانا عبد اللہ آفندی، شیخ عبد اللطیف حسینی مصری، حاجی امین الدین علوی کاکوروی اور شاہ عبد القادر خالص پوری زیادہ مشہور ہیں۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ محمد ثانی حسنی: خانوادۂ علم اللہی، سید احمد شہید اکیڈمی، رائے بریلی، 2009ء، صفحہ 67-71۔
پیش نظر صفحہ شخصیت سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |