سلسلہ احسنیہ مجددیہ
اس مضمون میں کئی امور غور طلب ہیں۔ براہِ مہربانی اسے حل کرنے میں ہماری مدد کریں یا ان امور پر گفتگو کے لیے تبادلہ خیال صفحہاستعمال کریں۔ (ان پیامی اور انتظامی سانچوں کو کب اور کیسے نکالا جائے)
(جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے)
|
سلسلہ احسنیہ مجددیہ کے مؤسس شیخ سید آدم بنوری ہیں جو شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانی کے مشہور خلفاء میں سے ہیں۔[1][2]
مشائخ
ترمیمسلسلہ احسنیہ مجددیہ کے مشائخ حسب ذیل ہیں:
- شیخ سلطان بلیاوی
- نور محمد پشاوری
- محمد امین بدخشی مؤلف نتائج الحرمین
- حاجی عبد اللہ بہادر کوٹی
- شاہ علم اللہ حسنی رائے بریلوی
- محمد شریف متقی شاہ آبادی
- حاجی عبد اللہ سلطان پوری
- عبد النبی شامی نقشبندی
- شیخ عبد الاحد بنوری (نبیرۂ سید آدم بنوری)
- فتح محمد انبالوی
- سید عبد اللہ محدث اکبر آبادی
- شیخ محمود رسن تاب خورجوی
- شاہ ولی اللہ دہلوی
- شاہ عبد العزیز محدث دہلوی
- شاہ محمد عاشق پھلتی
- ابو سعید حسنی رائے بریلوی
- سید محمد واضح حسنی محدث
- سید احمد بریلوی
- شیخ محمد ولی کاکوروی
- سید محمد جی بن سید شاہ علم اللہ
- محمد عدل رائے بریلوی
- شاہ محمد کاظم علی قلندرکاکوروی
- اظہار الحق فرنگی محلی
- ذو الفقار علی دیوی
- عبد الکریم جوراسی
سلسلہ احسنیہ پر کتابیں
ترمیمسلسلہ احسنیہ کے طریق کے بیان میں بہت سی کتابیں لکھی گئیں، جن میں مندرجہ ذیل کتب زیادہ مشہور ہیں:
- مجموعۃ الاسرار مکتوبات شریف حضرت شیخ عبد النبی شامی نقشبندی[3]
- سر الفقر از شیخ غلام رسول نقشبندی – مخطوطہ[4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ محمد اقبال مجددی : تذکرہ علما و مشائخ پاکستان و ہند، پروگریسیو بکس، لاہور، 2013ء، جلد 2 صفحہ 986۔
- ↑ ابو الحسن علی ندوی: کاروان ایمان و عزیمت، سید احمد شہید اکیڈمی، رائے بریلی، 1980ء، صفحہ 162 (حاشیہ)
- ↑ دیکھیے: مجموعۃ الاسرار مکتوبات شریف حضرت شیخ عبد النبی شامی نقشبندی شائع کردہ: حضرت شیخ عبد النبی شامی ٹرسٹ، لاہور، اپریل 1986ء۔
- ↑ محمد اقبال مجددی : تذکرہ علما و مشائخ پاکستان و ہند، پروگریسیو بکس، لاہور، 2013ء، جلد 2 صفحہ 986۔