ابو سہل ویجن بن وشم الکوہی، ان سائنس دانوں میں شامل ہیں جنھوں نے بویہی دورِ حکومت میں ریاضی اور فلک بر کام کیا، ان کا تعلق طبرستان سے تھا مگر بغداد آ گئے اور چوتھی صدی ہجری کے اواخر میں شہرت پائی، ابن العبری کہتے ہیں : “وہ ہندسہ اور علمِ ہیئت کے انتہائی عالم تھے ”، حساس فلکیاتی تجربات اور آلاتِ رصد بنانے کے ماہر تھے، انہوں نے بغداد میں اپنے گھر کے صحن میں ایک رصدگاہ بنائی تھی جسے دیکھنے کے لیے شرف الدولہ خود آئے تھے، انہوں نے ہندسی استدلال سے بعض ہندسی مسائل حل کیے۔

ابو سہل الکوہی
Gravure originale du compas parfait par Abū Sahl al-Qūhī.jpg
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 940  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طبرستان  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1000 (59–60 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت Flag of Iran.svg ایران  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ریاضی دان،  ماہر فلکیات،  منجم،  طبیعیات دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی[2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل ریاضی،  فلکیات  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت بغداد  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تالیفاتترميم

ان کی فلک اور ریاضی پر قیمتی تصانیف ہیں جن میں قابلِ ذکر یہ ہیں : کتاب مراکز الاکر، کتاب صفہ الاسطرلاب، کتاب الاصول فی تحریکات کتاب اقلیدس، البرکار التام والعمل بہ، کوہی کی وفات 390ھ کو ہوئی۔

حوالہ جاتترميم

  1. بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb146269154 — بنام: Abu Sahl al- Quhi — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 23 مئی 2020