ابو عمرہ رضی اللہ عنہ (وفات: 37ھ) صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں۔ آپ نے بیعت عقبہ میں اسلام قبول کیا۔تقریبا تمام غزوات میں شریک ہوئے۔جنگ صفین میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے ۔

ابو عمرہ
معلومات شخصیت

نام ونسب

ترمیم

بشیر نام، ابو عمرہ کنیت، قبیلۂ خزرج کے خاندان نجار سے ہیں، سلسلۂ نسب یہ ہے: بشیر بن عمرو بن محصن بن عمرو بن تھیک بن عمرو بن مبذول (عامر) بن مالک بن نجار ۔ والدہ کا نام کبشہ بنت ثابت تھا، قبیلہ نجار سے تھیں اور حضرت حسان بن ثابتؓ کی ہمشیرہ تھیں۔

اسلام

ترمیم

حضرت ابو عمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیعتِ عقبہ میں مشرف باسلام ہوئے۔

غزوات

ترمیم

غزوہ بدر ، غزوہ احد اور تمام دوسرے غزوات میں آنحضرت کے ساتھ شرکت کی، غزوہ بدر یا احد میں اپنے بھائیوں کے ہمراہ آنحضرت صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے تو آپ نے فی کس ایک حصہ اور گھوڑے کو دو حصے مرحمت فرمائے۔ معرکہ صفین میں حضرت علیؓ کے ساتھ تھے، ایک روایت ہے کہ اس جنگ میں ایک لاکھ درہم سے اعانت بھی کی تھی۔ [1]

وفات

ترمیم

جنگ صفین کے میدان میں پہنچے تو بایں ہمہ پیرانہ سالی 3 تیر چلائے اور پھر خود روزہ کی حالت میں جام شہادت نوش فرمایا۔

اولاد

ترمیم

دو لڑکے چھوڑے ، بیوی کا نام معلوم نہیں، مقوم بن عبد المطلب جو آنحضرت کے چچا تھا ان کی بیٹی تھیں۔ [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. (تہذیب التہذیب :12/186)
  2. (اصابہ فی تمییز الصحابہ:138)