ابو عمر البغدادی
حامد داود محمد خلیل الزاوی (1959ء-2010ء) جو ابو عمر البغدادی، ابو عبد اللہ راشد البغدادی، ابو حمزہ البغدادی اور ابو عمر القریشی البغدادی کے ناموں سے معروف ہے، 21 رمضان 2006ء سے 2010ء تک ریاست اسلامی عراق کا سربراہ تھا، نیز اسے ابو مصعب الزرقاوی کے بعد اسے مجاہدین شوری کونسل کا امیر بنایا گیا؛ اس کونسل کے پرچم تلے آٹھ تنظیمیں بر سر کار ہیں جو عراق میں امریکی افواج کی موجودگی کی مخالفت کرتی ہیں۔
ابو عمر القریشی البغدادی (عربی: ابو عبدالله الراشد البغدادي) | |
---|---|
(عربی میں: أبو عمر البغدادي) | |
وہ شخص جسے ابو عمر البغدادی سمجھا جاتا ہے۔
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: حامد داود محمد خليل الزاوي) |
پیدائش | سنہ 1959ء محافظہ الانبار |
وفات | اپریل 18، 2010ء تکریت، عراق |
وجہ وفات | ہوائی حملہ |
طرز وفات | قتل |
شہریت | عراق |
مذہب | اسلام (سلفی) |
رکن | القاعدہ، عراق ، مجاہدین شوریٰ کونسل ، القاعدہ عراق |
عملی زندگی | |
پیشہ | عسکری قائد ، جہادی |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
وجہ شہرت | سربراہ عراق میں اسلامی ریاست و مجاہدین شوری کونسل |
عسکری خدمات | |
وفاداری | جمہوریہ عراق ، القاعدہ |
عہدہ | بریگیڈیئر جنرل |
لڑائیاں اور جنگیں | جنگ عراق |
درستی - ترمیم |
زندگی
ترمیمابو عمر بغدادی امریکیوں کے ساتھ جنگ سے پہلے عراقی پولیس میں کام کرتے تھے۔ ان کے سلفی عقائد کی وجہ سے ان کو پولیس سے نکال دیا گیا تھا۔
شناخت اور حراست کی غلط خبر
ترمیمعراقی وزارت داخلہ نے دعوی کیا کہ اس نے 9 مارچ 2007ء کو ابو عمر البغدادی کو حراست میں لے لیا تھا،[1] لیکن بعد میں کہا گیا کہ وہ شخص ابو عمر نہیں تھا۔ [2] 3 مئی 2007ء کو عراقی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ شمالی بغداد میں ابو عمر کو امریکی و عراقی افواج نے مار دیا ہے۔ [3] لیکن بعد ازاں جولائی 2007ء میں امریکی افواج نے رپورٹ کیا کہ ابو عمر البغدادی کا کبھی وجود ہی نہیں رہا۔ [4][5] نیز مذکورہ زیر حراست شخص جسے خالد المشہدانی کے طور پرشناخت کیا گیا، نے کہا کہ ابو عمر البغدادی دراصل ایک افسانوی کردار تھا جسے خصوصی مقاصد کے تحت تخلیق کیا گیا تھا۔ [6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Iraqi ministry: Militant leader arrested in Baghdad آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cnn.com (Error: unknown archive URL), سی این این. 9 March 2007.
- ↑ "Captured Iraqi not al-Baghdadi", Al Jazeera, March 10, 2007.
- ↑ "Iraq says insurgent leader dead"۔ CNN۔ May 3, 2007۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2015
- ↑ Michael R. Gordon (18 July 2007)۔ "Leader of Al Qaeda group in Iraq was fictional, U.S. military says"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 15 March 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ Dean Yates (18 July 2007)۔ "Senior Qaeda figure in Iraq a myth: U.S. military"۔ Reuters۔ صفحہ: 1۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولائی 2007
- ↑ Tina Susman (19 July 2007)۔ "Al-Qaida's man in Iraq unveiled as fictional character"۔ Los Angeles Times via Chron.com۔ 25 اپریل 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ