ابو غادیہ
ابو غادیہ (پیدائش: 1977ء - وفات: 2008ء) ایک عراقی نژاد شدت پسند اور القاعدہ کے ایک اہم کمانڈر تھے، جو عراق اور شام میں القاعدہ کے نیٹ ورک کی قیادت کرتے تھے۔ ابو غادیہ کو عراق میں القاعدہ کی جانب سے غیر ملکی جنگجوؤں کی بھرتی، تربیت اور انہیں عراق کے اندر لانے کے لیے جانا جاتا تھا۔ انہیں 2008ء میں ایک امریکی فوجی حملے میں ہلاک کیا گیا۔[1]
ابو غادیہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1977ء (اندازاً) عراق |
وفات | 2008ء شام |
قومیت | عراقی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ دمشق |
تخصص تعلیم | طب الاسنان |
پیشہ | القاعدہ کے کمانڈر |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
وجہ شہرت | عراق اور شام میں القاعدہ کے نیٹ ورک کی قیادت |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
شاخ | القاعدہ، عراق |
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیمابو غادیہ کا اصل نام "بریج راکان الحیزیمی" تھا اور ان کا تعلق عراق سے تھا۔ وہ ابتدائی طور پر عراق میں شدت پسند تحریکوں سے منسلک ہوئے اور بعد میں القاعدہ کے لیے کام کرنے لگے۔ وہ غیر ملکی جنگجوؤں کو عراق اور شام میں داخل کرانے اور ان کی تربیت کرنے میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔[2]
القاعدہ میں کردار
ترمیمابو غادیہ کو القاعدہ کے عراق اور شام کے نیٹ ورک میں ایک اہم کمانڈر کے طور پر جانا جاتا تھا۔ وہ غیر ملکی جنگجوؤں کو عراق اور شام کے راستے عراق میں داخل کرنے کی ذمہ داری سنبھالتے تھے۔ ابو غادیہ کا نیٹ ورک عراق میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کرنے میں ملوث تھا۔ وہ ابو مصعب الزرقاوی کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے اور الزرقاوی کی موت کے بعد بھی القاعدہ کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتے رہے۔[3]
امریکی فوجی حملہ اور موت
ترمیم26 اکتوبر 2008ء کو شام میں ایک امریکی فوجی کارروائی کے دوران ابو غادیہ ہلاک ہو گئے۔ امریکی فوجی حکام کے مطابق، یہ حملہ القاعدہ کے نیٹ ورک کو کمزور کرنے کے لیے کیا گیا تھا اور ابو غادیہ کی ہلاکت کو القاعدہ کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا گیا۔[4]
عالمی ردعمل
ترمیمابو غادیہ کی ہلاکت پر مختلف عالمی ردعمل سامنے آئے۔ امریکی حکام نے ان کی موت کو عراق اور شام میں القاعدہ کے نیٹ ورک کے لیے ایک بڑی شکست قرار دیا، جبکہ القاعدہ اور اس کے حامیوں نے ان کی موت پر غم کا اظہار کیا اور انہیں ایک شہید کے طور پر یاد کیا۔
القاعدہ میں اہمیت
ترمیمابو غادیہ کا شمار القاعدہ کے اہم ترین کمانڈروں میں ہوتا تھا۔ ان کی قیادت میں القاعدہ نے عراق اور شام میں کئی کامیاب کارروائیاں کیں اور ان کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کو ایک بڑا نقصان ہوا۔