اتراکھنڈ میں سیلاب یا اتراکھنڈ میں گلیشئر سیلاب، 7 فروری 2021ء کو صبح 10 بج کر 45 منٹ پر سیلاب آیا۔[2] کہا جاتا ہے کہ یہ سیلاب زمین کھسکنا، برفانی جھیل کا پھٹنا یا برفانی تودہ کی وجہ سے آیا۔[3] یہ سیلاب اتراکھنڈ کے الیکنندہ اور دھولی گنگا ندیوں پر واقع چمولی ضلع میں آیا ہے۔[4][5] اس سیلاب کی وجہ سے 70 سے زائد افراد ہلاک اور 204 سے زائد لاپتہ ہیں۔[6][7] لاپتہ افراد میں سے اکثریت دو ہائیڈرو پاور پلانٹوں کے کارکنوں کا مانا جا رہا ہے۔[8][1]

اتراکھنڈ سیلاب، 2021ء
بھارت کی ریاست اتراکھنڈ
دورانیہ7 فروری 2021ء
اموات70 ہلاک،[1]
نقصاناتکوئی اندازہ نہیں
متاثرہ علاقے
اتراکھنڈ
نقشے میں ریاست اتراکھنڈ میں نندا دیوی نیشنل پارک، الکنندا، دھولی گنگا اور رشی گنگا ندی کی وادیوں کو دکھایا گیا ہے
The headwaters of the دریائے گنگا showing: Rishiganga (rising from meltwater in the Nanda Devi sanctuary, top right), دھولی گنگا ندی which it meets near Tapovan; الیکنندہ ندی, which Dhauliganga meets at Vishnuprayag; and the دریائے گنگا whose main stem begins at دیوپریاگ، where the Alaknanda meets the دریائے بھاگیرتھی.
Nanda Devi summit (behind a cloud) and the surrounding glaciers
وشنوپریاگ میں ندی دھولی گنگا اور الکنندا کا ایک میں ملنا
The Rishiganga and Dhauliganga river valleys shown in a hi-res map based on detailed surveys.

پس منظر

ترمیم

سائنس دانوں نے آگاہ کیا ہے کہ عالمی حرارت کی وجہ سے ہمالیہ کے گلیشئر بہت تیز رفتار سے پگھل رہی ہے، جو بیسویں صدی کے مقابلے میں اوسط سے دو مرتبہ زیادہ ہے۔ گلیشئر، جو لوگوں کو بڑی تعداد میں پانی فراہم کرتی ہے، صدی کے آخر تک ختم ہو سکتی ہے۔ حیدرآباد کے انڈین اسکول آف بزنس کے پروفیسر انجل پرکاش نے بتایا، "یہ عالمی حرارت کی طرح لگتی ہے۔" "گلیشئر گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پگھل رہی ہے۔"[9][10][11][12]

یہ سیلاب اس وقت آیا جب 7 فروری کو نندا دیوی گلیشیر کا ایک حصہ ٹوٹ گیا۔[13] گلیشیر کے الگ ہو جانے کی وجہ عالمی حرارت یا اس علاقے میں تعمیراتی کاموں کے نتیجے میں ہو سکتی ہے۔ دوسرے سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ سیٹلائٹ کی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ زمین کھسکنے کی وجہ سے ہو سکتے ہیں۔[14][15]

نقصان

ترمیم

رشی گنگا ندی پر رشی گنگا بجلی پروجیکٹ کو نقصان پہنچا اور اس منصوبے پر کام کرنے والے 35 مزدور لاپتہ ہیں۔[16] اترا کھنڈ کا ضلع چمولی ، دھولی گنگا ندی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔[17] ریشی گنگا اور دھولی گنگا ندیوں کے سنگم پر واقع دھولی گنگا ڈیم سیلابی پانی سے بہہ گیا۔[18][19] وزیر اعلیٰٰ تریویندر سنگھ راوت نے بتایا کہ سیلاب سے این ٹی پی سی کے زیر ملکیت ایک بڑے ہائیڈرو پراجیکٹ پر بھی اثر پڑا ، جس کے ایک پروجیکٹ پر 176 کے قریب مزدور کام کر رہے تھے، جہاں پر مزدور پھنسے ہوئے تھے وہاں دو سرنگیں تھیں۔[20] سینئر پولیس عہدے داروں نے میڈیا کو بتایا کہ تپانو کے علاقے میں ایک پل جو 13 دیہاتوں کو جوڑتا ہے اس سیلاب کی وجہ سے ڈوب گیا۔[21]کچھ ماہرین نے کہاہے کہ اس سال برف باری میں کمی کی وجہ سے بھی یہ تباہی ہو سکتی ہے۔[22]

سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ مقامات میں جوشی مٹھ، چمولی ضلع، رینی ، نندا دیوی نیشنل پارک، تپوانو وشنوگڈ ہائیڈرو پاور پلانٹ اور سالدھر شامل ہیں۔

امدادی کوششیں

ترمیم

اس سے پہلے بہت سے دیہات کو خالی کرا لیا گیا تھا تاکہ پانی کو ہردوار اور رشی کیش کے قصبوں تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔[23]

تصویریں

ترمیم

سرنگ 1 میں امدادی کارروائی؛

سرنگ 2 میں امدادی کارروائی؛

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "UUttarakhand Floods: Death Toll Rises to 70, 29 Body Parts Recovered from Tapovan Till Now"۔ msn.com۔ 22 February 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2021 
  2. "Uttarakhand flood wreaks death, damage"۔ The Indian Express۔ 8 فروری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 فروری 2021 
  3. "India floods: Scores missing after glacier smashes Uttarakhand dam"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 7 فروری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2021 
  4. "Uttarakhand news live: Glacier bursts in Uttarakhand's Chamoli district"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2021 
  5. "Glacier bursts in Uttarakhand's Chamoli district, causing flash flood in Dhauliganga: Highlights – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2021 
  6. "Latest news live: 36 bodies of glacier disaster victims recovered in Uttarakhand,10 identified"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 11 February 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2021 
  7. "Uttarakhand disaster: Death toll rises to 35, 204 persons missing; rescue ops at tunnel temporarily halted"۔ ٹائمز ناؤ۔ 11 February 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2021 
  8. "Uttarakhand dam disaster: Race to rescue 150 people missing in India"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 2021-02-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2021 
  9. Kai Schultz، Bhadra Sharma (4 فروری 2019)۔ "Rising Temperatures Could Melt Most Himalayan Glaciers by 2100 (Published 2019)"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2021 
  10. Somini Sengupta (19 جون 2019)۔ "Rising Temperatures Ravage the Himalayas, Rapidly Shrinking Its Glaciers (Published 2019)"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2021 
  11. "Uttarakhand flood: 2019 study warned Himalayan glaciers melting at alarming speed"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ 7 فروری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2021 
  12. Niha Masih۔ "Glacier fractures in the Himalayas, causing deadly flood; more than 150 feared missing"۔ Washington Post (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0190-8286۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2021 
  13. Biswajeet Banerjee، Rishabh R. Jain (8 فروری 2021)۔ "Rescuers in India digging for 37 trapped in glacier flood"۔ Associated Press۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 فروری 2021 
  14. Sandhya Ramesh (8 February 2021)۔ "Uttarakhand disaster likely caused by landslide, not glacial outburst, satellite images reveal"۔ ThePrint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021 
  15. Sandhya Ramesh (8 February 2021)۔ "Uttarakhand disaster likely caused by landslide, not glacial outburst, satellite images reveal"۔ ThePrint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021 
  16. Scroll Staff۔ "Uttarakhand glacier burst: Over 100 missing, power plant damaged in Chamoli"۔ Scroll.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2021 
  17. Mujib Mashal، Hari Kumar (7 February 2021)۔ "Glacier Bursts in India, Leaving More Than 100 Missing in Floods"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2021 
  18. "Rishiganga hydro project, Tapovan dam washed away by glacier burst in Uttarakhand"۔ Times Now۔ 8 February 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021 
  19. "Uttarakhand: Eleven dead after India glacier bursts dam"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 8 February 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021 
  20. Akanksha Sharma, Vedika Sud and Swati Gupta CNN۔ "More than 150 missing and 14 dead as burst glacier triggers flash floods in India"۔ CNN۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021 
  21. "Uttarakhand glacier disaster: Fourteen dead after India glacier bursts dam"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 8 February 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021 
  22. "Glacier breaks in Chamoli, experts blame low snowfall"۔ www.downtoearth.org.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2021 
  23. "Glacier breaks in India's north; flood kills 9, 140 missing"۔ AP NEWS۔ 7 فروری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2021