ادائیگی
ادائیگی (انگریزی: Payment) اقدار کی کسی ایک فریق (جیسے کہ کوئی فرد یا کمپنی) کی جانب سے دوسرے فریق کو کی گئی تجارت ہے جو اشیا یا خدمات کے لیے یا پھر کوئی قانونی لازمے کی تکمیل کے لیے ہو۔
ادائیگی مختلف اقسام میں ممکن ہے۔ مقایضہ، جس میں کسی ایک شے یا خدمت کے لیے دوسری شے یا خدمت بدل کا کام کرتی ہے، بھی ایک ادائیگی کی قسم ہے۔ سب سے زیادہ عام پیسہ یا نقد، چیک، ڈیبٹ، ادھار یا بینک کی منتقلیاں ہیں۔ ادائیگیاں کئی بار پیچیدہ شکلیں بھی اختیار کر سکتی ہیں، جیسے کہ حصص کا اجرا یا ایسی کسی چیز کی منتقلی جو فریقین کو کوئی قدر یا فائدہ فراہم کرے۔ امریکی قانون کے تحت اداکنندہ وہ فریق ہے جو کوئی ادائیگی انجام دیتا ہے جب کہ وصول کنندہ وہ فریق ہے جو ادائیگی کو وصول کرے۔ تجارت میں ادائیگیاں کئی بار بِل یا انوائس کے بعد انجام پاتی ہیں۔
عام طور سے وصول کنندے کے پاس اس بات کا اختیار ہے ہوتا ہے کہ وہ یہ طے کرے کہ کون سا ادائیگی کا طریقہ اسے قابل قبول ہوتا ہے؛ حالانکہ مروجہ قوانین یہ لازم بناتی ہیں کہ وصول کنندہ کسی ملک کے قانونی ٹنڈر کو کسی سفارش کردہ حد تک قبول کرے۔ ادائیگی عمومًا وصول کنندے کے مقامی سکوں میں ادا کی جاتی ہے، تاوقتیکہ فریقین کسی اور بات پر راضی نہ ہوں۔ دیگر ملکی سکوں میں ادائیگی زائد بیرونی زر مبادلہ کی معاملتوں پر مشتمل ہے۔ وصول کنندہ قرض پر سمجھوتہ کر سکتا ہے، یعنی وہ کسی قرض کے کچھ حصے پر جزوی ادائیگی کو قرض خواہ کی مکمل واجب الادا رقم کے تصفیے کے طور پر قبول کر لے یا پھر کوئی چھوٹ دے، مثلًا، نقد ادائیگی یا بر وقت ادائیگی میں نرمی، وغیرہ۔ دوسری جانب اداکنندہ رقمی جرمانہ بھی عائد کر سکنا ہے، جیسے کہ دیرانہ فیس یا کوئی مخصوص کریڈ کارڈ کے لیے فیس، وغیرہ۔
کسی ادائیگی کا وصول کنندے کی جانب سے قبول کیا جانا قرض یا کوئی اور فریضے کو ختم کر دیتا ہے۔ قرض دہندہ غیر واجبی انداز میں ادائیگی قبول کرنے سے انکار نہیں کر سکتا، مگر ادائیگی کچھ حالات میں قبول نہیں کی جا سکتی ہیں، مثلًا، کوئی اتوار یا بینک کے اوقات کے بعد کی معاملت۔ وصول کنندے پر عمومًا لازم ہے کہ وہ کسی ادائیگی کے لیے ادا کنندے کو رسید فراہم کر کے تسلیم کرے۔ ایک رسید کسی کھاتہ پر مہر بھی لگا سکتی جیسے کہ "مکمل طور پر ادا"۔ کسی قرض کے لیے گارنٹی فراہم کرنا یا کوئی قرض کے لیے دیگر حفاظتی اقدام اٹھانا کسی قسم کی ادائیگی نہیں ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیممزید پڑھیے
ترمیم- Schaeffer, Mary S.: John Wiley & Sons (2007) New Payment World
- Schaeffer, Mary S.: John Wiley & Sons (2007) Controller & CFO Guide to Accounts Payable
- Schaeffer, Mary S.: John Wiley & Sons (2006) Accounts Payable & Sarbanes Oxley