ابو العلا ادریس المامون ( وفات 16 یا 17 اکتوبر 1232) ایک الموحد حریف خلیفہ تھا جس نے 1229 سے اپنی موت تک سلطنت پر حکومت کی۔ وہ ابو یوسف یعقوب المنصور کا بیٹا اور محمد الناصر اور عبد اللہ العادل کا بھائی تھا۔ [2]

ادریس المامون
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1186ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مالقہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 16 اکتوبر 1232ء (45–46 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
المغرب   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت اندلس   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد عبد الواحد ثانی [1]،  ابو الحسن السید المتعدید   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ابو یوسف یعقوب المنصور   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
دیگر معلومات
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عبد اللہ کی موت پر ادریس اور اس کے بھتیجے یحییٰ کے درمیان خانہ جنگی شروع ہو گئی، جسے دار الحکومت مراکیش کی حمایت حاصل تھی۔ ادریس نے کاسٹیل کے فرڈینینڈ III سے مدد کے لیے کہا [3] [4] جس نے 12,000 نائٹ [ا] بھیجے جنھوں نے اس شہر کو فتح کرنے اور یحییٰ کی حمایت کرنے والے شیخوں کا قتل عام کیا۔ [5] ادریس نے اپنا خاندانی عقیدہ مہدیت چھوڑ کر اہل سنت ہو گیا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ مہدی عیسیٰ تھے نہ کہ ابن تمرت جو اس کے خاندان کا بانی تھا۔ اس بے حرمتی کی وجہ سے صوبہ افریقیہ میں بنوحفص خاندان کا خاتمہ ہوا۔ اپنی فتح کے بعد ادریس نے فرڈینینڈ III کے ساتھ معاہدے کا احترام کیا اور 1230 میں مراکش میں ایک عیسائی چرچ کی تعمیر کی اجازت دی، جسے دو سال بعد یحییٰ نے تباہ کر دیا تھا۔ [6]

وفات

ترمیم

1232 کے اوائل میں جب وہ سبتہ کا محاصرہ کر رہا تھا، یحییٰ نے اس موقع پر مراکیش پر قبضہ کر لیا۔ شہر تک پہنچنے کے لیے مارچ کے دوران ادریس کی موت ہو گئی اور اس کا بیٹا عبد الواحد دوم اس کا جانشین بنا۔ [7]

حواشی

ترمیم
  1. Ibn 'Idhari states the number was likely 500 knights[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب عنوان : Альмогады
  2. J. Gordon Melton, Faiths Across Time: 5,000 Years of Religious History, p. 824
  3. Janet E Burton, Phillipp R Schofield i Björn K U Weiler, Thirteenth Century England XIV: proceedings of the Aberystwyth and Lampeter Conference, 2011
  4. M. Th.
  5. ^ ا ب Lower 2014, p. 610.
  6. Lower 2014, p. 610-611.
  7. Yahya al-Mutasim

حوالہ جات

ترمیم
  •  Michael Lower (2014)۔ "The Papacy and Christian Mercenaries of Thirteenth-Century North Africa"۔ Speculum۔ The University of Chicago Press۔ 89 (3 JULY): 601–631۔ doi:10.1017/S0038713414000761